ضمنی الیکشن، ن لیگ کے 20 ہزار ووٹ بڑھ گئے، پی ٹی آئی کے 10 ہزار کم ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
راولپنڈی:
یکم جون کو سیالکوٹ سمبڑیال میں حلقہ پی پی 52 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے 8 فروری 2024 جنرل الیکشن سے زیادہ پی ٹی آئی نے کم ووٹ حاصل کیے.
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے فارم 47 میں مرتب کیے گئے الیکشن نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے 78702 ووٹ حاصل کیے جبکہ 8 فروری کے الیکشن میں ان کے والد ارشد وڑائچ نے 58 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے.
اس طرح مسلم لیگ ن کے ووٹوں میں 20 ہزار ووٹ کا اضافہ ہوا اب ضمنی الیکشن میں دوسرے نمبر پر آنے والے پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار فا خر نشاط گھمن نے 39018 ووٹ حاصل کیے جبکہ اسی امیدوار نے 8 فروری کے الیکشن میں 49 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الیکشن میں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن:پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا کے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کیساتھ معاہدے پر نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن سے نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ قیادت نے کیا اور اگر بانی نے اس کو ماننے سے انکار کیا تو پھر وہ کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔
پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں 2 آراء تھی ہمیں الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں اس پر بات واضح کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پتا چل جائے گا کہ بانی پی ٹی آئی اس سیٹیلمینٹ کی توسیع کرتے ہیں یا نہیں اگر توسیع نہیں کریں گے تو بانی کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے۔
گورکھ پور پولیس ناکہ کے قریب میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سینیٹ کی جنرل چار نشستوں کیلئے ظہیر عباس ایڈووکیٹ گزشتہ ہفتے بانی سے نام لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ انہوں نے غلط بیانی سے کام لیا ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فرد واحد فیصلہ نہیں کرتا، علی امین گنڈاپور تک بات پہنچائی گئی لیکن کیا دباؤ تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی چار جنرل سیٹوں کے امیدوار، ایک ٹیکنوکریٹ، اور ایک خاتون سیٹ بانی کی لسٹ تھی اگلے چند گھنٹوں میں واضح ہوجائے گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ میں وکیل ظہیر عباس کی بات پر یقین نہ کروں۔ بہرحال آج بات واضح ہو جائے گی، معاملہ صرف پانچوں نشستوں کا تھا، پارٹی میں مکالمہ تھا کہ پانچوں نشستوں پر ورکر ہونا چاہیے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیئے گئے لیکن سب خاموش بیٹھے ہیں صرف ہماری پارٹی پر مکالمہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے بات کرنا اور بات ہے ایسا نہیں ہے کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے ہم نے حکومت سے بات کی، 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں وہ تو بانی سے ہماری ملاقات تک نہیں کروا سکتے،ایسی حکومت سے کیا بات کرنی ہے۔