نائیجیریا میں گزشتہ ہفتے آنے والے شدید سیلاب کے باعث اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے  کے مطابق نیگر اسٹیٹ کے انسانی ہمدردی کے کمشنر نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 200 افراد کے ہلاک ہونے کے علاوہ سیلاب میں بہہ جانے والے سیکڑوں افراد کی تلاش جاری ہے۔
موکوا ٹاؤن میں نے گزشتہ ہفتے اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کیا جس میں ایک ہی رات میں 250 سے زائد گھر سیلاب سے تباہ ہوگئے جبکہ متعدد ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
یہ اعلانات اس وقت سامنے آئے جب سرکاری اعداد و شمار میں 150 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی تھی جبکہ کچھ خاندانوں نے درجن سے زائد قریبی رشتہ داروں کوبدترین سیلاب میں کھو دیا ہے۔
مقامی رہائشی احمد سلیمان نے نائیجیرین براڈ کاسٹ چینلز سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نگر اسٹیٹ میں ہی 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن یہاں کوئی بھی اموات کے حوالے سے درست معلومات فراہم نہیں کر رہا، ہم سیلاب میں بہہ جانے والے مزید افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔’
ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود بھی سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کے حوالے سے سرکاری طور پر کوئی حتمی اعداد و شمار سامنے نہیں آسکے، موکوا ٹاون میں سیلاب میں بہہ جانے والے متعدد افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے، اس تباہ کن سیلاب کو 2024 میں آنے والے سیلاب سے کہیں زیادہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 2024 کے ملک بھر میں آنے والے سیلاب میں 321 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے، حالیہ سیلاب میں افراد کی لاشیں مل گئی تھیں تو یہ تعداد کہیں زیادہ بڑھ سکتی ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں سے نائیجیریا کے موسم میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے ساتھ ہی اس کے بے رحم اثرات مقامی افراد پر بھی پڑ رہے ہیں۔
مقامی افراد نے اے ایف پی کو بتایا کہ پانی کا لیول مسلسل بڑھ رہا ہے، متعدد جگہوں پر ریلوے ٹریکس بھی متاثر ہوئے ہیں۔
تاہم سیلاب کی تباہ کاریوں کی بڑی وجہ سیلابی پانی کی گزرگاہ میں کچے گھروں کی تعمیرات، نکاسی آب کے مناسب انتظامات نہ ہونا بھی بتایا جارہا ہے۔
رضا کاروں اور ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے متعدد افراد کی لاشوں کو دریائے نگرسے برآمد کرلیا، برآمد ہونے والی لاشیں موکوا ٹاؤن سے 10 کلو میٹر دور دریا سے برآمد ہوئیں۔
دوسری جانب، کچھ روز قبل نائیجیرین میٹرولوجیکل ایجنسی نے ملک کی 36 میں سے 15 ریاستوں میں سیلاب کے حوالے سے وارننگ الرٹ جاری کیا تھا۔
سرکاری حکام نے دعویٰ کیا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو بروقت مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا ہے تاہم مقامی افراد نے الزام عائد کیا کہ انھیں حکومت کی جانب سے کسی قسم کی امداد موصول نہیں ہوئی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: افراد کی سیلاب سے نے والے

پڑھیں:

بھارت اور بنگلادیش میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی؛ ہلاکتیں 40 ہوگئیں

بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں چار دنوں سے جاری شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 34 ہوگئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سب سے زیادہ تباہی ہمالیائی ریاست سِکّم میں ہوئی جہاں پھنسے ہوئے ایک ہزار سے زائد سیاحوں کو نکالنے کی کوششیں اب بھی جاری ہیں۔

اسی طرح ریاست میگھالیہ میں بھی بارشوں اور سیلاب میں پھنسے افراد کے لیے فوج کو طلب کیا گیا ہے۔

ریاست آسام کے شہر سلچر میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں اور مکانات زیر آب آگئے جب کہ جگہ جگہ گرے ہوئے درخت دکھائی دے رہے ہیں۔

دوسری جانب محکمۂ موسمیات نے مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے شہری بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

بارشوں اور سیلاب سے بنگلا دیش کے کئی اضلاع بھی متاثر ہوئے۔ سیلہٹ میں ایک خاندان کے 4 افراد لینڈ سلائیڈنگ میں جاں بحق ہوگئے۔

یاد رہے کہ بھارت کا شمال مشرقی خطہ اور بنگلا دیش ہر سال مون سون بارشوں کے دوران شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سامنا کرتے ہیں جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • راستے میں پھنس جانے والے عازمین حج کی مدد کے لیے عمدہ سروس کا آغاز
  • ذیابطیس نوجوانوں میں دل کی بیماریوں، اموات کی بڑی وجہ
  • آئی پی ایل کی جیت کا جشن، بھگدڑ مچنے سے 7 افراد ہلاک، متعدد زخمی
  • سیالکوٹ: دبئی جانے والے مسافر سے ایک کلو آئس ہیروئن برآمد
  • نائیجیریا میں بدترین سیلاب، 200 سے زائد افراد ہلاک، سیکڑوں لاپتا
  • تباہ کن سیلاب ، اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی
  • مودی سرکار کی نااہلی بے نقاب: 36 لاکھ بھارتی سیلاب سے متاثر، 34 افراد جاں بحق
  • بھارت اور بنگلادیش میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی؛ ہلاکتیں 40 ہوگئیں
  • یورپ اور برطانیہ جانے والے پاکستانیوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی