WE News:
2025-11-02@14:46:11 GMT

’موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کی معیشت کو چاٹ رہی ہیں‘

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

’موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کی معیشت کو چاٹ رہی ہیں‘

موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ شدید گرمی، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات نے ملک کے مالیاتی ڈھانچے کو تہس نہس کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی ملیریا کے اضافہ کا سبب بن گئی

اہم نقصانات:

زراعت تباہ: گندم اور چاول کی پیداوار میں بڑی گراوٹ، جس سے برآمدات کم ہوئیں۔

توانائی بحران: پانی کی کمی سے ہائیڈرو پاور کم ہوا، بجلی کے بحران نے صنعتوں کو ٹھپ کر دیا۔

انفراسٹرکچر کو نقصان: 2022 کے تاریخی سیلاب نے سڑکوں، پلوں اور گھروں کو تباہ کر دیا، جس کی مرمت پر اربوں روپے خرچ ہوئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کو سالانہ 4 سے 5 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

حکومتی ردعمل:

موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے نئی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں۔ بین الاقوامی اداروں سے مالی مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انفرااسٹریکچر موسمیاتی تبدیلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی

پڑھیں:

حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال

نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔

جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • وزیر خزانہ کی ڈچ سفیر سے ملاقات: پاکستان، نیدر لینڈز کا تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • قدرتی آفات کا سب سے زیادہ ااثر خواتین پر پڑتاہے، ڈاکٹر شاہزرا منصب
  • دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے اموات کی تعداد میں اضافہ
  • پاکستان بزنس فورم علاقائی ترقی کیلیے پر عزم