WE News:
2025-09-17@23:01:58 GMT

’موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کی معیشت کو چاٹ رہی ہیں‘

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

’موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کی معیشت کو چاٹ رہی ہیں‘

موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ شدید گرمی، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات نے ملک کے مالیاتی ڈھانچے کو تہس نہس کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی ملیریا کے اضافہ کا سبب بن گئی

اہم نقصانات:

زراعت تباہ: گندم اور چاول کی پیداوار میں بڑی گراوٹ، جس سے برآمدات کم ہوئیں۔

توانائی بحران: پانی کی کمی سے ہائیڈرو پاور کم ہوا، بجلی کے بحران نے صنعتوں کو ٹھپ کر دیا۔

انفراسٹرکچر کو نقصان: 2022 کے تاریخی سیلاب نے سڑکوں، پلوں اور گھروں کو تباہ کر دیا، جس کی مرمت پر اربوں روپے خرچ ہوئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کو سالانہ 4 سے 5 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

حکومتی ردعمل:

موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے نئی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں۔ بین الاقوامی اداروں سے مالی مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انفرااسٹریکچر موسمیاتی تبدیلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی

پڑھیں:

پنجاب کی معیشت کو سیلاب سے 500 ارب روپے کا نقصان ہوا: احسن اقبال

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سیلاب سے پنجاب کی معیشت کو 500 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

بھینیاں میں متاثرین کو امدادی سامان تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے بتایا کہ سیلاب سے پنجاب کو 500 ارب روپے کے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے، سیلاب کے نتیجے میں پنجاب کی لاکھوں ایکڑ اراضی تباہ ہو گئی جبکہ 4.3 فیصد زرعی رقبہ اور 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔

احسن اقبال کے مطابق حالیہ سیلاب ہمیں ایک بار پھر زراعت اور معیشت میں پیچھے دھکیل گیا ہے تاہم حکومت اس بار بیرونی امداد یا قرضوں کے بجائے خود انحصاری پر توجہ دے گی، کشکول کو خدا حافظ کہیں گے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہا کہ 2025 کے سیلاب نے ہمیں ایک بار پھر یہ دکھایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی مستقبل کا خطرہ نہیں بلکہ ایک موجودہ حقیقت ہے، آج کی تقسیم صرف ریلیف سامان کی فراہمی نہیں ہے، یہ یکجہتی اور امید کا پیغام ہے۔

دوسری جانب ریلیف کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ شدید سیلابی صورتِ حال سے 4 ہزار 700 دیہات متاثر ہوئے اور 104 افراد جاں بحق ہو چکے، آج چاروں صوبوں کے زرعی محکموں کا اجلاس بلایا ہے۔

مزید برآں کل سے مون سون کے گیارہویں اسپیل کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت پنجاب کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے، وزیر بلدیات سندھ
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک ملاقات کررہے ہیں
  • پنجاب کی معیشت کو سیلاب سے 500 ارب روپے کا نقصان ہوا: احسن اقبال