ثنا یوسف کو چترال میں سپرد خاک کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
چترال (نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں قتل ہونے والی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو چترال میں سپرد خاک کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاکر ثنایوسف کو چترال میں ان کے آبائی علاقے میں سپرد خاک کردیاگیا۔
ثنا کی میت کو گزشتہ روز اسلام آباد سے چترال منتقل کیا گیا تھا، اپرچترال کے علاقے چونیچ میں لواحقین اور اہل علاقہ نے جنازے میں شرکت کی۔
اسلام آباد میں بائیس سالہ عمرحیات نے دوستی سے انکار پر ثنایوسف کو گھرمیں گھس کر قتل کیاتھا۔
مقتولہ کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف دلایا جائے۔
یاد رہے اسلام آباد پولیس نے قاتل کو بیس گھنٹے میں فیصل آباد سے گرفتارکیا، جس کے بعد ملزم نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا اعتراف کیا اور بتایا دوستی سے انکار پر غصے میں آکر اس نے ثنا پر فائرنگ کی۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا تھا کہ پیر کی شام پانچ بجے ملزم گھر میں داخل ہوا اور ثناء پر فائرنگ کی، دو گولیاں ثناء کے سینے میں لگیں۔
اسلام آباد کی عدالت نے ملزم عمرحیات کوشناخت پریڈکےلیے جوڈیشل لاک اپ میں بھیجنے کا حکم دیا، عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ شناخت پریڈتک ملزم کی کسی سےملاقات نہ کرائی جائے۔
مزیدپڑھیں:پنجاب حکومت کا مخصوص اضلاع کی بجائے پورے صوبے میں الیکڑک بسیں چلانے کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر قدم اُٹھایا، آئی جی اسلام آباد
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، مقتولہ کی جانب سے مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر عمر نے انتہائی قدم اُٹھایا۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پیز کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ثناء یوسف قتل کیس سے اسلام آباد سمیت پورے پاکستان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان اور ٹیلنٹڈ ٹک ٹاکر نے سوشل میڈیا کے ذریعے سوسائٹی میں نام بنایا، 17 سال کی عمر میں ثناء یوسف کی بات کو سوسائٹی میں سنا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’پھول پیش کرنےکے بعد فائرنگ کی‘ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قاتل گرفتار، فرار ہونے کی ویڈیو سامنےآگئی
ان کا کہنا تھا کہ کل ثمبل تھانہ کی حدود میں نوجوان ٹک ٹاکر کو قتل کیا گیا، کسی بیٹی کا یوں قتل ہو جانا ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج تھا، اسلام آباد پولیس کے لیے اس مررڈر کے ملزم کو ڈھونڈنا چیلنج تھا۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا کہ ملزم کی تلاش اور پہنچان کرنا بہت ضروری تھا، 17 سال کی نوجوان ٹک ٹاکر کی آواز کو آخر کیوں خاموش کروایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 تاریخ کو شام 5 بجے دو گولیاں گھر کے اندر ماری گئیں، نامعلوم ملزم کی تلاش میں 7 ٹیمیں فوری طور پر تشکیل دی گئیں، ٹیمز نے سیلولر ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل سرویلنس پر کام کیا۔
ٹیمز کی جانب سے بہت زیادہ چھاپے مارے گئے 113 کیمروں کی فوٹیجز چیک کی گئیں، دوران تفتیش 300 سے زائد کالز کی تفصیلات کا معائنہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، مقتولہ کی جانب سے مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر عمر نے انتہائی قدم اُٹھایا۔