آئی پی ایل کی جیت کے جشن میں بھگدڑ، 11 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
بنگلور میں انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی جیت کے جشن میں بھگدڑ مچنے سے11 افراد ہلاک 50 سے زائد زخمی ہوگئے، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
بنگلور میں چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے آئی پی ایل جیتنے کی خوشی میں منائے جانے والے جشن میں بھگدڑ مچنے سے متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آئی پی ایل جیتنے والی ٹیم رائل چیلجز کے ہزاروں مداح جشن میں شرکت کےلیے اسٹیڈیم کے اطراف جمع ہوئے تھے، ہجوم کے بے قابو ہونے کے باعث اسٹیڈیم کے متعدد داخلی راستوں پر بھگدڑ مچ گئی۔
کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (کے ایس سی اے) نے آر سی بی کے تاریخی آئی پی ایل ٹائٹل جیتنے پر ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا تھا، جس کےلیے ٹیم کی احمدآباد سے واپسی کے بعد ہزاروں مداح اسٹیڈیم پہنچے تھے، کئی افراد کے پاس انٹری پاسز نہیں تھے، جس کی وجہ سے داخلے کے مقام پر شدید افراتفری پھیل گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق مداح دیواریں اور باڑیں پھلانگ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ پولیس نے صورت حال پر قابو پانے کےلیے لاٹھی چارج کیا۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل
پڑھیں:
کراچی، گلستان جوہر میں 200 سے زائد جھگیاں آگ لگنے کے باعث جل گئیں، مویشی بھی ہلاک
کراچی:گلستان جوہر بلاک 12 میں آتشزدگی کے باعث 200 سے زائد جھگیاں جلنے سے اس میں رکھا سامان اور متعدد موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہوگئیں جبکہ مویشی بھی جل کر ہلاک ہوگئے۔
آتشزدگی کے نتیجے میں کسی انسانی جان کا نقصان نہیں ہوا، فائر آفیسر آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتاتے ہیں تاہم مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر بلاک 12 منور چورنگی کے قریب ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب جھگیوں میں آگ لگ گئی، آگ لگنے کی اطلاع پر کے ایم سی کی 4 فائربریگیڈ کی گاڑیاں اور ریسکیو 1122 کے تین فائرٹینڈر موقع پر پہنچ گئے اور آگ بجھانے کا کام شروع کیا۔ آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کے ایم سی کے واٹر باؤزر اور واٹر ٹینکر استعمال کیے گئے۔
ترجمان فائر بریگیڈ کے مطابق رات تقریباً ڈھائی بجے لگنے والی آگ پر ڈھائی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا، تاہم پانی کی کمی کے باعث فوری طور پر کولنگ کا عمل شروع نہیں کیا جا سکا، صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے واٹر ٹینکر کے ذریعے پانی فراہم کیا گیا جس کے بعد کولنگ کے عمل کا آغاز کیا گیا۔
فائرنگ آفیسر کے مطابق انہیں بتایا گیا ہے کہ پلاٹ میں لگے بجلی کے کنڈے کاٹے جا رہے تھے اسی دوران شارٹ سرکٹ ہوا اور آگ لگ گئی، پلاٹ پر مجموعی طور پر 500 جھگیاں ہیں جس میں سے 200 سے زائد جھگیاں اور اس میں رکھا سامان مکمل طور پر جل گیا۔
انہوں نے بتایا کہ آتشزدگی کے بعد جھگیوں میں مقیم لوگوں کی متعدد موٹر سائیکلیں جل گئیں جبکہ بکریاں، بکرے، بلیاں اور دیگر جانور بھی جھلس کر مرگئے، تاہم انسانی جان کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ جھگیوں میں رکھی موٹر سائیکلیں اور مویشی بھی جل گئے، آگ اس وقت لگی جب وہ سو رہے تھے، اس پلاٹ پر 10 سال سے زائد عرصے سے رہائش پذیر تھے اور محنت مزدوری کر کے اپنا پیٹ پالتے تھے۔ پلاٹ پر مقیم افراد کا تعلق پنجاب اور بلوچستان سے ہے۔
کچھ متاثرین کا کہنا تھا کہ ان کی ساری عمر کی جمع پونجی جل گئی، سندھ حکومت اور مخیر حضرات سے انہوں نے مدد کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آگ لگنے پر شور سن کر وہ جو کپڑے تن پر پہنے ہوئے تھے بس اسی حالت میں گھروں سے نکل گئے، اب ان کے پاس نے پہننے کو ہے نہ اوڑھنے کو کچھ ہے۔
فائر بریگیڈ کے عملے نے 3 گھنٹے تک کام جاری رکھا جس کے بعد فائر بریگیڈ کا عملہ اپنا کام مکمل کر کے واپس روانہ ہوگیا۔