جو اعزاز بابر نے اپنے لیگ کیریئر کے ابتدائی سالوں میں حاصل کیا وہ پانے میں کوہلی کو 18 سال لگ گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
پاکستان کے سپر اسٹار بلے باز بابر اعظم کو لیگ کرکٹ میں اپنی ٹیم کو ٹائٹل جتوانے میں زیادہ عرصہ نہیں لگا لیکن ویرات کوہلی کو اپنی لیگ ٹیم کو جتوانے میں 18 سال لگ گئے۔رائل چیلنجرز بنگلور اور ویرات کوہلی نے 18 سال کے طویل انتظار کے بعد بلآخر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹرافی اپنے نام کرلی۔آئی پی ایل 2025 کے فائنل میں رائل چیلنجرز بنگلور نے پنجاب کنگز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 6 رنز سے شکست دے کر 2008 سے شروع ہونے والی آئی پی ایل میں پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کا خواب پورا کرلیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے آئی پی ایل سیزن 18 کے فائنل میں رائل چیلنجرز بنگلور نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوور میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 190 رنز بنائے، جو اس سیزن اس میدان پر سب سے کم اسکور تھا۔191
رنز کے ہدف کے تعاقب میں پنجاب سپر کنگز کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 184 رنز بنا سکی اور یوں رائل چیلنجرز بنگلور نے 6 رنز سے کامیابی کے بعد بالآخر پہلی بار آئی پی ایل کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔ویرات کوہلی مسلسل 18 سیزن سے رائل چیلنجرز بنگلور کی نمائندگی کر رہے ہیں اور اب پہلی بار انہوں نے آئی پی ایل ٹرافی اٹھائی ہے۔ویرات کوہلی آئی پی ایل جیتنے پر میدان میں جذباتی ہوگئے اور ان کی آنکھیں نم ہوگئیں۔پاکستان کی رن مشین بابر اعظم کا موازنہ بھارتی ریکارڈ ساز بلے باز ویرات کوہلی سے کیا جاتا ہے، تاہم جو اعزاز بابر اعظم نے اپنے لیگ کیریئر کے پہلے سال میں حاصل کیا وہ پانے میں کوہلی کو 18 سال لگ گئے۔یاد رہے کہ بابر اعظم پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا افتتاحی ٹورنامنٹ جیتنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ تھے جبکہ اس سیزن میں بابر نے اسلام آباد کی جانب سے اپنا ڈیبیو بھی کیا تھا۔تاہم بطور بیٹر اپنی ٹیم کے لیے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے بابر اعظم نے پی ایس ایل کا ٹائٹل کراچی کنگز کی نمائندگی کرتے ہوئے 2020 میں جیتا تھا۔پی ایس ایل کے اس سیزن میں بابر اعظم نے 473 رنز بنا کر ایونٹ کے ٹاپ اسکورر رہتے ہوئے پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ جیتا، جبکہ وہ فائنل کے مین آف دا میچ بھی رہے تھے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رائل چیلنجرز بنگلور ویرات کوہلی ا ئی پی ایل
پڑھیں:
کراچی: کورنگی سے لاپتہ ہوکر گھر واپس آنے والے دلہے کا ابتدائی بیان سامنے آگیا
اسکرین گریبکراچی کے علاقے کورنگی سے لاپتہ ہوکر گھر واپس آنے والے دلہے کا ابتدائی بیان سامنے آگیا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ دلہا جہانزیب شادی سے قبل گھر سے خود اپنی مرضی سے گیا، دلہے کی شادی گھر والے اپنے مرضی سے کروانا چاہتے تھے۔
پولیس کے مطابق دلہا شادی سے انکار کر چکا تھا اور پریشانی کے باعث گھر سے فرار ہو گیا، دلہا گھر سے فرار ہونے کے بعد سڑکوں پر رہا اسے کسی نے اغواء نہیں کیا۔
پولیس نے کہا کہ دلہے اور گھر والوں سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے کراچی: شادی والے دن لاپتہ ہونیوالا دلہا واپس لوٹ آیا، پولیس کراچی: کورنگی مدینہ کالونی سے شادی کے دن دلہا لاپتہواضح رہے کہ گزشتہ روز کورنگی کے علاقے مدینہ کالونی میں شادی والے دن لاپتہ ہونے والا دلہا اپنے گھر واپس لوٹ آیا تھا۔
یاد رہے کہ 11 ستمبر کو شادی کے روز دلہا پُراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا تھا، دلہے کے والد، مدعی نے پولیس کو بتایا کہ جہانزیب کی بارات 11 ستمبر کو جانی تھی، شادی کے روز وہ شام 6 بجے کورنگی نمبر 4 پر واقعے سیلون جانے کے لیے موٹر سائیکل پر گھر سے نکلا تھا، شام تقریباً ساڑھے 7 بجے سیلون سے تنویر نامی شخص کی کال آئی جس نے بتایا کہ جہانزیب تاحال سیلون نہیں پہنچا ہے۔
فون کال کے بعد جہانزیب کی تلاش شروع کی گئی، جہانزیب کا زیرِ استعمال موبائل فون بھی گھر پر موجود تھا۔