خیبرپختونخوا کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
پشاور: خیبرپختونخوا کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
دو نئے معاون خصوصی کی تعیناتی کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی، قیادت کی مشاورت آخری مرحلے میں ہے۔
سابق ناظم پشاور محمد عاصم کو معاون خصوصی بنانے کیلئے سمری گورنر کو ارسال کر دی گئی ۔
سابق سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کو بھی معاون خصوصی بنائے جانے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ اری گیشن، لوکل گورنمنٹ، پبلک ہیلتھ، ہائر ایجوکیشن، محکمہ تعلیم کے قلمدان بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر تسلی بخش کارکردگی پر 3 ارکان کو صوبائی کابینہ سے نکالنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔