بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے رہنمائوں جے رام رمیش، سنجے رائوت، رام گوپال یادو، ڈیریک اوبرائن، دپیندر ہڈا اور منوج جھا نے نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر بیرون ملک کثیر جماعتی وفود بھارت کا موقف پیش کر سکتے ہیں تو پارلیمنٹ میں حکومت بحث کیوں نہیں کرا سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں حزب اختلاف کی 16جماعتوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے پہلگام واقعے اور آپریشن سندھور پر بحث کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے رہنمائوں جے رام رمیش، سنجے رائوت، رام گوپال یادو، ڈیریک اوبرائن، دپیندر ہڈا اور منوج جھا نے نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر بیرون ملک کثیر جماعتی وفود بھارت کا موقف پیش کر سکتے ہیں تو پارلیمنٹ میں حکومت بحث کیوں نہیں کرا سکتی؟ اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے وزیراعظم مودی کو مشترکہ طور پر خط لکھ کر پاکستان کے خلاف آپریشن سیندور پر بحث کیلئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں دارالحکومت دہلی میں اپوزیشن اتحاد کی جماعتوں کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں کانگریس، ترنمول کانگریس، راشٹریہ جنتا دل، سماج وادی پارٹی، شیو سینا (یو بی ٹی)، نیشنل کانفرنس، سی پی ایم، آئی یو ایم ایل، سی پی آئی، ریوولوشنری سوشلسٹ پارٹی، ڈی ایم کے، سی پی آئی(ایم ایل) سمیت دیگر جماعتوں کے لیڈران نے شرکت کی۔

میٹنگ میں انڈیا بلاک کے ممبران پارلیمنٹ نے خصوصی اجلاس بلائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کے نام ایک خط پر دستخط کئے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش اور دپیندر ہڈا، ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو، راشٹریہ جنتال کے لیڈر منوج جھا اور شیو سینا (یو بی ٹی)کے لیڈر سنجے رائوت نے میٹنگ میں شرکت کی۔ عام آدمی پارٹی میٹنگ میں شامل نہیں ہوئی لیکن اس نے علیحدہ طور پر وزیراعظم مودی کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میٹنگ کے بعد دپیندر ہڈا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلگام حملے کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے جوابی کارروائی کے لئے حکومت کی مکمل حمایت کی تھی۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے تاکہ حکومت اس پورے معاملے پر اپنا موقف پیش کر سکے۔

ہڈا نے کہا کہ جب حکومت دوسرے ممالک میں اپنی بات رکھ رہی ہے اور اپنے کئی وفود وہاں بھیج چکی ہے تو ملک کی پارلیمنٹ میں بھی ان مسائل پر گفتگو ہونی چاہیے کیونکہ پارلیمنٹ سے ملک کے کروڑوں عوام کے جذبات وابستہ ہیں۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ 16 جماعتوں نے وزیراعظم کو خط لکھ کر پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے اور پارلیمنٹ ملک کے عوام کو جوابدہ ہے۔ اسی لئے ہم پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پریس کانفرنس سے سنجے رائوت اور منوج جھا نے بھی خطاب کیا۔ ان دونوں نے بھی وہی مطالبہ دہرایا کہ خصوصی اجلاس فوری طور پر بلایا جانا چاہیے۔ واضح رہے بھارتی حکومت پاکستان کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے بعد اپنے عوام سے حقائق چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس پریس کانفرنس سنجے رائوت حزب اختلاف کا مطالبہ منوج جھا کے لیڈر کیا ہے کہا کہ

پڑھیں:

پیپلزپارٹی کا پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور عالمی برادری سے مدد لینے کا مطالبہ

 پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت سے صوبے بھر میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے، سیلاب متاثرین کو بجلی کے بلوں سے مکمل چھوٹ دینے، بین الاقوامی برادری کے تعاون سے تعمیر نو کے منصوبے شروع کرنے کا بھی مطالبہ کر لیا ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات شرجیل انعام میمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے کھیت تباہ ہوچکے، کسان مشکلات کا دوچار، عام عوام کی زندگیاں اجیرن ہوچکی ہیں، حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں پنجاب میں 21 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی رقبہ زیرِ آب آچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں نے چاول، کپاس، گنے اور مکئی جیسی اہم فصلوں کو مکمل طور پر متاثر کیا ہے، سبزیوں کی بربادی کے باعث مارکیٹ میں شدید قلت اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ہزاروں مویشی بھی سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں، جو کسانوں کی جمع پونجی سمجھے جاتے تھے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ نقصانات نے کسانوں کو کمر توڑ معاشی بحران میں دھکیل دیا، قومی معیشت کو بھی کاری ضرب لگائی ہے، مجموعی طور پر معیشت کو اربوں کا نقصان پہنچ چکا ہے، ملک کو فوڈ سیکیورٹی کے سنگین خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرح پنجاب حکومت کی جانب سے بھی صوبے میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہئے، کسانوں کی بروقت ریلیف اور قومی فوڈ سکیورٹی سے بچنے کے لئے پنجاب میں ایگریکلچرل ایمرجنسی ناگزیر ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے معاشی بوجھ کو کم کرنے کے لیے نہ صرف کسانوں بلکہ تمام سیلاب متاثرین کو بجلی کے بلوں سے مکمل چھوٹ دی جائے، یہ وقت صرف ہمدردی کے اظہار کا نہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھانے کا ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب کو چاہیے کہ وہ فوری امداد کے لئے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کو اعتماد میں لے اور عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے پنجاب کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر بحالی کے منصوبے شروع کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں تباہ کن سیلاب کے بعد اکیس لاکھ گھروں کی تعمیر اور متبادل توانائی کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، سندھ کے طرز پر پنجاب میں بھی بحالی اور تعمیرِ نو کے لیے منصوبہ بندی کی جائے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ میں حکومت نے عالمی اداروں کے اشتراک سے نہ صرف گھر تعمیر کرائے ہیں بلکہ مفت سولر پلیٹس بھی تقسیم کی جارہی ہیں، یہی ماڈل پنجاب میں بھی اپنایا جانا چاہیے تاکہ متاثرین کو پائیدار ریلیف اور بہتر مستقبل میسر آسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں سندھ کے عوام اور حکومت مکمل طور پر پنجاب کے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے مطالبہ منظور، امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • پیپلزپارٹی کا پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور عالمی برادری سے مدد لینے کا مطالبہ
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
  • بھارتی صحافی رویش کمار کا اپنے ہی اینکر پر وار، ارنب گوسوامی کو دوغلا قرار دیدیا
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس۔۔ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ