زلزلے کے بعد قیدیوں کو باہر نکالنا غلط فیصلہ تھا، ذمے داروں کو سزا ملے گی، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ زلزلے کے بعد قیدیوں کو باہر نکالنا غلط فیصلہ تھا، ذمے داروں کو سزا ملے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملیر جیل کے واقعے پر تشویش ہے، اس پر تحقیقات چل رہی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے کے بعد قیدیوں کو نکالا گیا۔ ملیر جیل کے قیدیوں کو باہر نکالا گیا یہ غلط فیصلہ لیا گیا،ذمے داروں کو سزا ملے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایسا عمل نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ایک قیدی کی ڈیتھ ہو گئی ۔ 216 قیدی فرار ہو ئے تھے 83 قیدی پکڑے گئے ہیں ۔ فرار ہونے والے قیدیوں سے کہتا ہوں کہ وہ سرنڈر کر دیں، نہیں تو اے ٹی سی کے مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش ہوگا
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ صوبے کا بجٹ 13جون کوپیش کیا جائے گا۔ بجٹ میں زراعت کے شعبے کواہمیت دی گئی ہے۔ کے الیکٹرک نجی تحویل میں دینے سے پہلے سندھ حکومت کو اعتماد میں نہیں کیا گیا ۔ کے الیکٹرک بورڑ میں صوبے کی کوئی نمائندگی نہیں، وفاقی نمائندے ہیں۔ کے الیکٹرک بورڈ کے اندر صوبے کے نمائندے ہونے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ حیسکو اور سیپکو کو نجی ادارے کے ذریعے چلانے کا ارادہ ہے۔ امن وامان کی ذمے داری صوبائی اداروں کی ہے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ بجلی کے خلاف احتجاج کریں لیکن سڑک بند نہ کریں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے فائیو کے منصوبے کو برقت مکمل کیا جائے گا۔ ڈمپر مافیا کے خلاف کاروائیوں کے بعد حادثات میں کچھ کمی آئی ہے ۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان قیدیوں کو کے بعد
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر قیدیوں کی سزا میں کمی، نوٹیفکیشن جاری
لاہور:وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر سیکریٹری داخلہ نے قیدیوں کی سزا میں معافی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدیوں کی سزا میں خصوصی معافی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کو 90 دن کی خصوصی معافی دی گئی ہے اور سزا معافی کے حکم نامے سے 450 اسیران مستفید ہوں گے۔
پنجاب کی جیلوں سے 270 قیدی رہا ہو کر اہل خانہ کے ساتھ عید منائیں گے، سیکریٹری داخلہ پنجاب نے سزا میں معافی پاکستان پریزن رولز 1978 کے رول 216 کے مطابق دی۔
مخیر حضرات کی جانب سے نادار قیدیوں کے جرمانے کی ادائیگی اور اچھے کردار کے باعث بھی سزا میں کمی سے بھی قیدی رہا ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ پریزن رولز کے مطابق سزا معافی کا حکم مخصوص قیدیوں پر لاگو ہوتا ہے، جن قیدیوں پر سزا میں معافی کا حکم لاگو نہیں ہوتا ان کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، ان میں دہشت گردی، فرقہ واریت، جاسوسی، بغاوت یا ریاست مخالف سرگرمی پر سزا یافتہ قیدی مستفید نہیں ہوں گے۔
اسی طرح قتل، زنا، منشیات فروشی، ڈکیتی، اغوا کے مجرمان اور مالی غبن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مقدمات میں سزا یافتہ قیدی مستفید نہیں ہوں گے۔
قانون کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران جیل قوانین کی خلاف ورزی پر سزا پانے والے قیدی بھی مستفید نہیں ہوں گے۔