انجلینا جولی اور بریڈ پٹ کی بیٹی نے اپنے نام سے ولدیت ختم کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
ہالی ووڈ کے سپر اسٹارز بریڈ پٹ اور انجلینا جولی کی بیٹی شیلو نے اپنے نام سے والد کا نام ہٹا دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس میں حال ہی میں منعقد ہونے والے ایک فیشن ایونٹ میں سب کی توجہ اس وقت انجلینا جولی اور بریڈ پٹ کی بیٹی کی جانب ہوئی جب انہیں پٹ نہیں بلکہ والدہ جولی کے نام کیساتھ پکارا گیا۔
اس موقع پر موسیقار لوئیلا نے اپنا نیا گانا "نائیو” پیش کیا، جس کی پرفارمنس کی خاص بات یہ تھی کہ اس کی کوریوگرافی 19 سالہ شیلو نے ترتیب دی تھی۔
A post common by Pinkvilla USA (@pinkvillausa)
ایونٹ کی پریس ریلیز میں انکشاف کیا گیا کہ شیلو اب ایک نئے نام "شی جولی” سے جانی جا رہی ہیں، جو نہ صرف ان کا نیا قانونی نام ہے بلکہ ان کی والدہ کے لیے خراجِ تحسین بھی ہے۔
اس نئے نام کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے کہ شیلو نے اپنے نام کیساتھ جولی لگا ولدیت ختم کر دی ہے اور اپنے فن کے ذریعے ایک نئی شناخت قائم کر رہی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:۔ امریکا نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مجوزہ بوڈاپسٹ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین سے متعلق سخت مطالبات پر قائم رہنے کے بعد کیا گیا۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان کشیدہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے جنگ بندی کے بدلے میں یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے، مسلح افواج میں نمایاں کمی اور نیٹو میں شمولیت سے مستقل انکار جیسے مطالبات دہرائے، جسے امریکا نے ناقابلِ قبول قرار دیا۔
جریدے کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا گیا کہ روس مذاکرات کے لیے کوئی لچک دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کے بعد امریکہ نے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
صدر ٹرمپ پہلے ہی یوکرین کی موجودہ جنگ بندی لائن پر فوری فائر بندی کی حمایت کر چکے ہیں۔دوسری جانب، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ روسی دبا ﺅ کے تحت مزید علاقہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔