بھارت کے سابق ہوم سیکرٹری گوپال پلئی نے مودی سرکار کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی ہے۔

گوپال پلئی کے مطابق مودی حکومت ملک میں فرقہ وارانہ بیانیے کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ کرن تھاپر کی جانب سے پروگرام میں سوال کیا گیا کہ سرعام کہا جاتا ہے کہ گولی مارو سالوں کو تو ایسے لوگوں کو ہٹانے کے بجائے ان کو ترقی دیدی جاتی ہے؟

سابق ہوم سیکرٹری گوپال پلئی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کو ترقی دینے سے یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ آپ نفرت انگیز بات کریں گے تو حکومت کی حمایت آپ کے ساتھ ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے آئینی حلف کی روح کو پامال کیا ۔ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف امتیازی رویہ ریاستی سرپرستی میں جاری ہے۔ سابق ہوم سیکرٹری گوپال پلئی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جو ہندو اس وقت بھارت کے حالات پر خاموش بیٹھے ہوئے ہیں وہ دراصل بھارت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

گوپال پلئی کے مطابق اس طرح کے منفی کام بھارت میں مذہبی تفریق، داخلی انتشار کو جنم دے سکتے ہیں۔ اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک بھارت کی جمہوریت کے لیے چیلنج ہے۔ وزیراعظم مودی کا طرزِ عمل ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہا ہے۔

سابق بھارتی ہوم سیکرٹری نے کہا کہ ملک کا اتحاد مذہبی رواداری سے مشروط ہے۔ کوئی بھی ملک جہاں فرقہ وارانہ فسادات ہوں، ترقی نہیں کر سکتا اور اگر تبدیلی نہ لائی گئی تو موجودہ حکومت کو تاریخ ایک تاریک باب کے طور پر یاد رکھے گی۔

بھارتی سابق ہوم سیکرٹری کے خیالات ثابت کرتے ہیں کہ بھارت کا سیکولر ملک ہونے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ یہ باتیں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب بھارت میں اقلیتوں کے تحفظ پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سابق ہوم سیکرٹری بھارت میں کہا کہ

پڑھیں:

بھارت کی مذہبی معاملے میں بے جا مداخلت پر چین کا سخت ردعمل

بھارت کی جانب سے چین کے مذہبی معاملے میں مداخلت پر چینی سفیر کا سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔

مودی سرکار کی سرپرستی میں بھارت عالمی سطح پر رسوائی کا شکار  ہو رہا ہے۔  بی جے پی کی کتھ پتلی بن کر مودی کی حکومت نے خود بھارت کو انتشار کا شکار بنا دیا ہے اور اب مودی سرکار کی چین کے پرامن خطے کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوشش  بھی کی جا رہی ہے۔

بھارتی عہدیدار کی جانب سے چین کے مذہبی معاملے پر تبصرہ سامنے آنے کے بعد بھارت میں چین کے سفیر ژو فیہونگ نے سخت ردعمل    ظاہر کیا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کی دلائی لاما سے متعلق حالیہ باتیں چین کے داخلی معاملات میں کھلی مداخلت ہیں۔

چینی سفیر ژو فیہونگ نے کہا کہ دلائی لاما کا سلسلہ نسب چین کے تبت میں ہی تشکیل پایا۔ چین مذہبی امور میں آزادی اور خودمختاری کے اصول پر قائم ہے۔مذہبی عہدوں کی منظوری کا اختیار صرف چین کو حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بیرونی تنظیم یا ریاست کو چین کے معاملات میں مداخلت کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ بھارت کی جانب سے دلائی لاما کے جانشین پر تبصرہ چین کی خودمختاری پر کھلا وار ہے۔ بھارت کا چین کے مذہبی معاملات میں دخل اندازی کرنا سفارتی آداب کی خلاف ورزی بھی ہے۔

چین کے بدھ مت، تبت اور ژی جیانگ پر بھارتی عہدیداران کا تبصرہ مودی سرکار کی اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک فاشسٹ خواب کا جنازہ
  • مودی سرکار نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر انتخابی نظام کو اپنے ذاتی مفاد کا آلہ کار بنا لیا
  • بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی کا آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم  قرار
  • مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے مودی سرکار کے من گھڑت الزامات
  • مودی سرکار نے اگنی ویر اسکیم کے نام پر بھارتی نوجوانوں کا مستقبل تباہ کردیا
  • بھارت کی مذہبی معاملے میں بے جا مداخلت پر چین کا سخت ردعمل
  • بھارت نے عالمی میڈیا کی شدید تنقید کے بعد رائٹرز کا ایکس اکاؤنٹ بحال کر دیا
  • بھارت کیساتھ جو کچھ ہوا وہ پوری دنیا نے دیکھا، مودی سرکار ذلیل و خوار ہوئی، خواجہ آصف
  • بھارتی سرکاری افسران بھی بی جے پی غنڈوں کے ہاتھوں غیر محفوظ
  • مودی سرکار کی سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی مہم بے نقاب