Daily Mumtaz:
2025-11-03@17:23:33 GMT

گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے، سجاد علی

اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT

گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے، سجاد علی

معروف گلوکار سجاد علی کا کہنا ہے کہ گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے

آرٹس کانسل آف پاکستان میں  ایک خصوصی ماسٹر کلاس کا انعقاد اسٹوڈیو ٹو میں کیا گیا،   ماسٹر کلاس سے خطاب کرتے ہوئے سجاد علی نے نوجوان گلوکاروں سے تجربات اور مشورے شیئر کیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ گائیکی ایک فطری صلاحیت ہے، جو محض سیکھنے سے نہیں آتی۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جو گاتے ہیں وہ سیکھنے پر توجہ نہیں دیتے اور جو سیکھتے ہیں، وہ گائیکی میں دل سے کام نہیں لیتے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ،‘گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے۔ گائیکی میں جس قدر محنت کی جائے، اسی تناسب سے نتائج حاصل ہوتے ہیں۔‘

سجاد علی نے کہا کہ آج کے نوجوانوں میں جوش و جذبے کو اکثر ‘موڈ‘ کا نام دیا جاتا ہے، جو وقتی ہوتا ہے۔ کامیابی کے لیے صرف موڈ پر انحصار کافی نہیں، بلکہ ایک منظم حکمتِ عملی اور تسلسل ضروری ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پیشن کو عادت اور نظم و ضبط میں ڈھالنا ہی اصل کامیابی ہے۔

انہوں نے اپنی کامیابی کا راز ‘ڈسپلن‘ کو قرار دیا اور کہا کہ میں نے بہت سے باصلاحیت افراد کو دیکھا، لیکن کامیاب وہی ہوئے جنہوں نے خود کو ڈسپلن میں رکھا۔

سجاد نے مزید کہا کہ ٹیلنٹ اہم ہے، لیکن اگر اس کے ساتھ نظم و ضبط نہ ہو تو وہ ضائع ہو جاتا ہے۔

ایک طالب علم کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ گھر پر ریکارڈنگ کرتے ہیں اور خود کو سنتے ہیں۔ریکارڈنگ ایک آئینہ ہے، جو آپ کو آپ کی خامیوں اور خوبیوں کا پتہ دیتی ہے۔ ہر سر کا اپنا مطلب اور مقام ہوتا ہے، اور ایک اچھے گلوکار کو ‘کیوں؟’، ‘کہاں؟’ اور ‘کیسے؟’ جیسے سوالات کے جواب تلاش کرنے کی عادت ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ گلوکار نہ ہوتے تو شاید استاد ہوتے، کیونکہ سیکھنے اور سکھانے سے انہیں فطری لگاؤ ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے میں سیکھنے کی اہمیت کم اور نتائج کی طلب زیادہ ہے، جو فن کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔

جدید میوزک کے رجحانات پر تبصرہ کرتے ہوئے سجاد علی نے کہا کہ آج کے دور میں ہماری سماعت پر حد سے زیادہ موسیقی کا بوجھ ہے۔یہ وہی تکنیک ہے جو ماضی میں جنگی قیدیوں پر آزمائی جاتی تھی، لیکن آج ہمارے گھروں کا معمول بن چکی ہے۔ پہلے گائیکی کے لیے مخصوص وقت مقرر ہوتا تھا، مگر اب دن کا کوئی لمحہ موسیقی کے بغیر مکمل نہیں سمجھا جاتا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سجاد علی ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مسلسل رابطے اور رسائی اعتماد پیدا کرنے اور استحکام اور امید کا ماحول پیدا کرنے کیلئے بہت ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ (سی سی جی) کے ایک وفد نے، جس میں ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) کپل کاک، سینیئر صحافی بھارت بھوشن اور سماجی کارکن سشوبھا بروے شامل تھیں، نے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق سے ان کی رہائش گاہ واقع نگین سرینگر پر ملاقات کی۔ بات چیت کے دوران جموں و کشمیر کی مجموعی صورتحال اور عوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وہیں سیاسی قیدیوں کی صورتحال سمیت انسانی ہمدردی کے دیگر مسائل اور پہلوؤں کو حل کرنے اور عوامی مشکلات کو کم کرنے کی اہمیت جیسے مسائل پر بھی گفت و شنید کی گئی۔

میرواعظ عمر فاروق نے کشمیر میں وفد کی مسلسل دلچسپی کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ بات چیت، افہام و تفہیم اور ہمدردی امن اور مفاہمت کو فروغ دینے کی کلیدی رول ادا کر سکتی ہے۔ دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مسلسل رابطے اور رسائی اعتماد پیدا کرنے اور استحکام اور امید کا ماحول پیدا کرنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق تاریخی جامع مسجد سرینگر کے نہ صرف خطیب ہیں بلکہ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر
  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • آپ جو انڈہ کھا رہے ہیں وہ اصلی ہے یا نقلی؟ فیکٹری میں بنے جعلی انڈوں کی ویڈیو وائرل
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • کراچی کے منصوبے شروع ہو جاتے‘ مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے: حافظ نعیم
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں