پاکستان عالمی برادری کے ساتھ یومِ ماحولیات 2025 منا رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا بھر کے ساتھ مل کر یومِ ماحولیات 2025 منا رہا ہے، جو زمین کے تحفظ اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کو تیز کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ عالمی یوم ماحولیات دنیا کو درپیش موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے زوال اور آلودگی جیسے سنگین بحرانوں سے متعلق شعور اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پاکستان، جو خود موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے، ان عالمی اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے جو ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: عالمی یوم ماحولیات: پلاسٹک آلودگی سے زمین، سمندر اور انسان سب خطرے میں
شفقت علی خان نے کہا کہ دنیا اس وقت خشکی، دریاؤں اور سمندروں میں پلاسٹک کی بڑھتی ہوئی آلودگی جیسے سنگین مسئلے کا سامنا کر رہی ہے۔ ایسے میں یوم ماحولیات 2025 کا تھیم ’پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ‘ نہایت بروقت اور اہم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رواں برس اپریل میں حکومتِ پاکستان نے ’پلاسٹک آلودگی میں کمی کے لیے قومی ایکشن روڈ میپ‘ کا آغاز کیا، جو سرکلر معیشت کو فروغ دینے اور پلاسٹک آلودگی کے خاتمے کے لیے ایک جامع حکمت عملی فراہم کرتا ہے۔
ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ان ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنے اور آنے والی نسلوں کے لیے زمین کے تحفظ میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ‘ پاکستان ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان یومِ ماحولیات 2025.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان یوم ماحولیات 2025 ماحولیات 2025 کرتا ہے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اسحاق ڈار
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، سیاسی مذاکرات پر مبنی دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین کیلئے ناگزیر ہے۔
پاکستان کی زیرِ صدارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مشرق وسطی اور مسئلہ فلسطین پر مذاکرہ ہوا۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو انتہائی باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان شام میں پائیدار استحکام کی حمایت کرتا ہے۔
اسحاق ڈار نے سلامتی کونسل پر مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرنے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو فوری ممکن بنایا جائے، وہاں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے، ہر طرف بھوک و افلاس ہے۔
اس سے پہلے سلامتی کونسل میں پاکستان کی زیرِ صدارت استقبالیہ سے خطاب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو ردعمل کے بجائے مسائل کے حل اور قیادت کا مرکز بنانا ہوگا۔
اسحاق ڈار نیو یارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے بھی ملے۔ تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ اور سعودی عرب کے وزیر برائے معیشت و منصوبہ بندی سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے، جہاں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات متوقع ہے۔