UrduPoint:
2025-08-14@09:56:04 GMT
دفتر خارجہ نے بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ ختم ہونے کی تردید کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 جون 2025ء ) دفتر خارجہ نے بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ ختم ہونے کی تردید کردی۔ اس حوالے سے ترجمان فارن آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شملہ معاہدے کی منسوخی کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، بھارت کے ساتھ کسی بھی دو طرفہ معاہدے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا، مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ موجود ہے اس کی منسوخی سے متعلق تحریری شکل میں کچھ بھی سامنے نہیں آیا، یہ فیصلہ وزیراعظم، وفاقی کابینہ اور فیلڈ مارشل نے کرنا ہے اور جب تک کابینہ یہ فیصلہ نہ کرلے تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔
قبل ازیں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے شملہ معاہدہ ختم ہو چکا ہے، ہم ایل او سی پر 1948ء والی پوزیشن پر آ گئے ہیں، کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، شملہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ہے اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں ہے، شملہ معاہدہ نہ ہونے سے کنٹرول لائن سیز فائر لائن ہو جائے گی، سیز فائرلائن اس کا اصل اسٹیٹس تھا جو بحال ہو جائے گا۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی، شملہ معاہدے کی تمام شقیں ختم ہوگئی ہیں، جنگ کے بعد جو ہوا اس کی وقعت کچھ نہیں رہی، ہم 1948ء کی پوزیشن پر واپس جا رہے ہیں جب یہ سیز فائر لائن کا معاملہ تھا، کشیدگی پر ہم نے واضح کیا تھا کہ اگر یہی رہا تو معاہدوں کی قدر و قیمت نہیں رہے گی، 1948ء کے بعد رائے شماری سے متعلق جو ہوا اس کے بعد یہ سیز فائر لائن ہے۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق تمام اقدامات مشترکہ ہوسکتے ہیں، بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا، سندھ طاس معاہدے میں کوئی فریق یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، بھارت کبھی 6 ہزار تو کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت کے ساتھ سیز فائر لائن شملہ معاہدہ ختم ہو
پڑھیں:
عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کانہیں کہا.بیرسٹرگوہر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست ۔2025 )تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا نہیں کہا ہے، انہوں نے صوبے میں امن وامان کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا انہوں نے کہا کہ عرفان سلیم اور عائشہ بانو کو آگے کہیں پر اکاموڈیٹ کریں گے، عرفان سلیم اور عائشہ بانو سمیت کسی کو بھی شوکاز نوٹس جاری نہیں کیا تھا.(جاری ہے)
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بنی گالہ نیلامی کی خبر جب آئی تو میں نے لیگل گروپ میں شیئر کر دی بعد میں نیب نے بھی وضاحت کی کہ یہ پراپرٹی عمران خان کی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ تحریک چلانے کے لئے وہ خود کافی ہیں، ان کے بیٹوں کو آنے کی ضرورت نہیں، اگر ان کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو ان کا اچھا استقبال ہو گا. انہوں نے کہا کہ پارٹی عمران خان کے بیٹوں کے ساتھ ڈائریکٹ ڈیل نہیں کرتی، ان کے ساتھ فیملی والے رابطے میں ہوتے ہیں، ہم نے ان سے کوئی بات چیت نہیں کی نہ ان کا ہمیں پتہ ہوتا ہے پارٹی کبھی بھی عمران خان کے بیٹوں کے ساتھ رابطے میں نہیں رہی. چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان چاہتے تھے کہ کے پی کے میں بات چیت سے معاملات حل کیئے جائیں ‘ صوبے میں آپریشن نہ ہو، صوبائی حکومت آپریشن کے حق میں نہیں ہے، گرینڈ الائنس ابھی تک 6 پارٹیوں پر مشتمل ہے لیکن وہ گرینڈ الائنس میں شامل نہیں ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ احتجاج کے لیے پورا ملک نکل آیا تھا، عمران خان نے لانگ مارچ سے منع کیا تھا، گرینڈ الائنس میں مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی.