کالج کی تعلیم ادھوری چھوڑ دینے والی خاتون دنیا کی کم عمر ترین ’سیلف میڈ‘ ارب پتی بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
پڑھائی ادھوری چھوڑ دینے والی 30 سالہ خاتون نے دنیا کی کم عمر ترین ’سیلف میڈ‘ ارب پتی بننے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سے قبل یہ اعزاز گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے پاس تھا جو اب دنیا کی کم عمر ترین ’سیلف میڈ‘ ارب پتی خاتون کا اعزاز کھو چکی ہیں۔ فوربز کے مطابق، یہ اعزاز اب 30 سالہ لوسی گو کو حاصل ہو گیا ہے، جنہوں نے اے آئی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری سے اربوں کما کر تاریخ رقم کی ہے۔
لوسی گو نجی وجوہات کی بنا پر کارنیگی میلن یونیورسٹی سے اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دی تھی، تاہم 2016 میں صرف 21 سال کی عمر میں اس نے الیگزینڈر وانگ کے ساتھ مل کر "اسکیل اے آئی” کمپنی کی بنیاد رکھی، جو اب 25 ارب ڈالر کی کمپنی بن چکی ہے۔
گو کے پاس کمپنی کے 5 فیصد شیئرز ہیں، جن کی مالیت تقریباً 1.
ٹیلر سوئفٹ اب بھی دنیا کی سب سے دولت مند موسیقار ہیں تاہم وہ ’سیلف میڈ‘ ارب پتی خواتین کی لسٹ میں دوسرے نمبر پر ہیں جن کی کل مالیت 1.6 ارب ڈالر ہے۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پاکستان کو فنِ تعمیر کے عالمی میدان میں ایک اور اہم اعزاز حاصل
دنیا پاکستان کی تخلیقی سوچ، جدید تعمیرات اور پائیدار ترقی کی معترف ہونے لگی، پاکستان نے فنِ تعمیر کے عالمی میدان میں ایک اور اہم اعزاز حاصل کر لیا۔وژن پاکستان منصوبے نے آغا خان ایوارڈ فار آرکیٹیکچر 2025 اپنے نام کر لیا۔آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے جاری اعلامیہ کے مطابق فنِ تعمیر کے 7عالمی فاتحین میں شامل ’’وژن پاکستان‘‘ منصوبے کو ڈی پی اسٹوڈیوز نے ڈیزائن کیا۔ ’’وژن پاکستان‘‘ ایک فلاحی مرکز ہے جو کم مراعات یافتہ نوجوانوں کو جدید فنی تربیت فراہم کرتا ہے۔آغا خان ایوارڈ فار آرکیٹیکچر 2025 کی تقریب کرغزستان میں منعقد ہوئی۔ کامیاب منصوبوں میں سیلاب سے محفوظ رہنے والے مکانات، ثقافتی ورثہ کی بحالی کی کوششیں اور صنعتی فضلاء کے دوبارہ استعمال کے منصوبے شامل ہیں۔شہزادہ رحیم آغا خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج کی آب و ہوا میں معماروں کی ذمہ داری ہے کہ اپنی صلاحیتوں سے کمزور لوگوں کو موسمی حالات سے محفوظ رکھیں۔وژن پاکستان منصوبے کے آرکیٹکٹ محمد سیف اللہ صدیقی نے کہا کہ ’’یہ ایوارڈ صرف ایک اعزاز نہیں بلکہ ہمارے فنِ تعمیر کی ترقی کی اہمیت کی یاد دہانی ہے۔وژن پاکستان کا عالمی سطح پر یہ اعزاز پاکستان کے لیے باعث فخر ہے۔