پنجاب: آلائشیں ٹھکانے لگانے کے لیے بڑا آپریشن شروع
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر عید الاضحیٰ پر فوری آلائشیں اٹھانے، ٹھکانے لگانے اور بہترین صفائی کے لیے پنجاب کے 10 ڈویژنز، 41 اضلاع اور 146 تحصیلوں میں بڑا کلین اپ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ پر فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
اس حوالے سے سیف سٹی ہیڈکوارٹر میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے اور کلیکشن پوائنٹس بنائے گئے ہیں جبکہ گھروں کے باہر سے ڈسپوزیبل تھیلوں کے ذریعے آلائشیں اٹھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ ذیشان رفیق آپریشن کلین اپ لیڈ کر رہے ہیں اور مقامی سطح پر نمائندے آپریشن کی نگرانی پر مامور ہیں۔ لاہور اور بہاولپور میں صفائی کے جامع اور مؤثر انتظامات کیے گئے ہیں۔
ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں سمیت صفائی ستھرائی کے ذمے دار اداروں کو شہروں کی صفائی کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
مریم نواز نے ہدایت کی ہے کہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور دیگر انتظامی افسران فیلڈ میں صفائی ستھرائی کے انتظامات یقینی بنائیں۔
مزید پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے 100 ارب روپے مختص کردیے گئے، مریم اورنگزیب
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر جانوروں کی آلائشوں کے لیے 12 لاکھ سے زائد بیگز شہریوں کو مفت فراہم کیے گئے ہیں۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ گلی محلے، چوک چوراہے، سڑکیں اور بازار صاف نظر آنی چاہییں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پنجاب کے ادارے اور انتظامیہ گزشتہ عید پر اپنی کارکردگی کا ریکارڈ خود ہی توڑیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آلائشوں کی صفائی پنجاب پنجاب میں آلائشوں کی صفائی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا لائشوں کی صفائی پنجاب میں ا لائشوں کی صفائی مریم نواز کے لیے
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
لاہور:الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔
فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔