کچہ کے علاقے میں پولیس کا کامیاب آپریشن، صادق آباد اور بھونگ سے اغوا ہونے والے 5 مغوی بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
رحیم یار خان پولیس نے کچہ کے علاقے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے 5 مغویوں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا، جبکہ 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق، صادق آباد اور بھونگ سے اغوا کیے گئے افراد کی بازیابی کے لیے کچہ کے علاقے میں ٹارگیٹڈ آپریشن کیا گیا۔ پولیس نے ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ کیا، جس کے دوران فریقین میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
آپریشن کے نتیجے میں نعیم سومرہ، کامران شیخ، عرفان لنگاہ، شہباز شیخ اور عبدالستار کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی افراد کو چند روز قبل اغوا کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی سے اغوا خاتون اور تین بچے رحیم یار خان سے بازیاب
ڈی پی او رحیم یار خان عرفان علی کے مطابق کارروائی کے دوران اغوا کاروں کے دو سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی، نائٹ ویژن گاگلز، لانگ رینج ہتھیاروں اور بکتر بند گاڑیوں کی مدد سے یہ کامیاب آپریشن مکمل کیا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پولیس کی کامیاب کارروائی کو سراہتے ہوئے ٹیم کو شاباش دی اور کہا کہ مغویوں کی بحفاظت بازیابی اور سہولت کاروں کی گرفتاری پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
امریکا میں 5 لاکھ الّومارنے کے منصوبے پر کڑی تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے دور میں بنایا گیا 5 لاکھ الو مارنے کا منصوبہ حکام کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقید کے باوجود جاری ہے۔ منصوبے پر تنقید کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ غیر ضروری ہے اور اس کے کامیاب ہونے کا امکان نہیں ہے۔ یہ منصوبہ صرف 3 امریکی ریاستوں کیلیفورنیا، اوریگون اور واشنگٹن میں شمال مشرقی امریکا سے آنے والے الوؤں کو بھگانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر جان کینیڈی نے پرندوں کو غیر ضروری طور پر نشانہ بنانے پر امریکی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک گھٹیا اقدام ہے جو کہ کامیاب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ شمال مشرقی امریکا سے آنے والے الوؤں کی 10 فیصد سے زیادہ آبادی کو مارنا چاہتا ہے کیونکہ یہ الو مقامی الوؤں سے بہتر شکاری ہیں ۔ وہ اس منصوبے سے مقامی الوؤں کو بچانا چاہتے ہیں۔