تاریخی ڈرامہ سیریل "دیرلیش: ارطغرل غازی” سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والے معروف ترک اداکار انگین آلتان نے پاکستان کے دورے سے جڑی دلچسپ یادیں بتا دیں۔

سب کے دلوں پر راج کرنے والے انگین آلتان نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنے پاکستان کے دورے کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا پاکستان کا دورہ یادگار تھا۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں قیام کے دوران کورونا کے باوجود لوگ وائرس کو سنجیدہ نہیں لے رہے تھے۔ ایک بار وہ ہوٹل کے کمرے میں موجود تھے جب چند افراد اچانک ان کے کمرے میں تصاویر بنوانے آگئے کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ کورونا جیسی کوئی چیز نہیں اور اس سے کوئی نہیں مرتا۔ 

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک مسجد میں امام صاحب سے ملاقات کے دوران ہزاروں افراد وہاں جمع ہو گئے۔ ان کے مطابق معلوم نہیں کیسے اُن کے مداحوں کو ان کی موجودگی کا پتہ چل گیا اور ہزاروں لوگ وہاں پہنچ گئے جو ان کیلئے حیرت انگیز منظر تھا جس کے بعد قومی محافظوں کو مداخلت کرنی پڑی۔

ارتغرل کے مرکزی اداکار کا کہنا تھا کہ یہ لمحہ ان کیلئے حیران کن تھا، لیکن دورہ پاکستان کا مجموعی تجربہ شاندار رہا اور وہاں کے لوگ بےحد محبت کرنے والے ہیں۔

سوشل میڈیا پر انگین آلتان کے اس انٹرویو کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس پر پاکستانی انگین آلتان کے لیے محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ارطغرل غازی سیریز کو پاکستان ٹیلی وژن پر اردو میں ڈب کر کے نشر کیا گیا تھا، جس کے بعد انگین سمیت پوری کاسٹ کو پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: انگین آلتان

پڑھیں:

غازی علم الدین شہید کا کارنامہ جرأت مند ی کا نشان ہے‘جماعت اہلسنت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جما عت اہلسنت پاکستان کراچی کے چیف آرگنائزر علامہ سید عبد القادر شاہ شیرازی،سید رفیق شاہ،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری ودیگر نے غازی علم الدین شہید کے 96واں سالانہ یوم شہادت کی مناسبت سے کراچی کے مختلف مقامات پر منعقد محافل میں اپنے خطابات میں کہا کہ غازی علم الدین شہید کا کارنامہ جرات مند ی کا نشان ہے جس نے نہ صرف اپنے وقت کے مسلمانوں کو بیدار کیا بلکہ آج بھی ان کی قربانی ہمارے ایمان، غیرت اور حب رسول ؐکے اصولوں کی ایک مثال بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غازی علم الدین کی زندگی کا اہم پہلو حضور خاتم النبیین سے والہانہ محبت اور عقیدت تھی۔ کوئی بھی مسلمان حضور نبی کریم ﷺکی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔گستاخ شاتم رسالت کو انجام تک پہنچانے کا واقعہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک اہم تاریخی علامت ہے۔آج بھی ان کی شہادت کو ہر سال 31 اکتوبر کو یاد کیا جاتا ہے اور ان کا اقدام مسلم قوم کے لیے ایک سبق ہے۔علماء کا مزید کہنا تھا کہ غازی علم الدین شہید کی قربانی آج بھی مسلمانوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ ان کی جرات، غیرت اور حب رسول ?ﷺکا جذبہ نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے۔ ان کا کردار مسلمانوں کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے کہ کس طرح ایک فرد اپنے ایمان اور عقیدے کے لیے اپنی جان کی قربانی دے سکتا ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر چالان نہیں انعام ہونا چاہیے: نبیل ظفر
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
  • دلدار پرویز بھٹی کی ادھوری یادیں اور ایک کتاب
  • غازی علم الدین شہید کا کارنامہ جرأت مند ی کا نشان ہے‘جماعت اہلسنت
  • کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود
  • پی ٹی آئی والے ایک شخص کی خاطر پاکستان کی بقا کو داؤ پر لگا رہے ہیں: خواجہ آصف
  • زوبین گارگ کی اہلیہ نے شوہر کے ہاتھ سے لکھا ہوا آخری خط شیئر کردیا
  • چوروں کی طرح داخل ہونے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف کا افغان وفد کے بیان پر رد عمل
  • تباہ کن اسلحہ کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف