شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ

بیجنگ ()
چینی صدر شی جن پھنگ نے چین اور میانمار کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر میانمار کے رہنما من آنگ ہلائینگ کے ساتھ تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا۔
شی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ سفارتی تعلقات کےقیام کے گزشتہ75 سالوں میں چین اور میانمار نے پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں اور بانڈونگ اسپرٹ کو برقرار رکھتے ہوئے باہمی مرکزی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ہے اور ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلوں کی ایک مثال قائم کی ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین میانمار کے ساتھ اپنے تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھا کر اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو تیزتر کرنے، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو پر مشترکہ طور پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ چین میانمار ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مسلسل فروغ دیا جائے اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد پہنچائے جائیں۔ من آنگ ہلائینگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ صدر شی جن پھنگ کے 2020 میں میانمار کے تاریخی دورے نے چین میانمار ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔من آنگ ہلائینگ نے امن و استحکام، قومی مفاہمت اور معاشی ترقی کے حصول کے لیے میانمار کی کوششوں کی بھرپور حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کیا جائے گا تاکہ ایک مضبوط، لچکدار اور باہمی فائدہ مند شراکت داری قائم کی جائے۔
اسی دن چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بھی من آنگ ہلائینگ کے ساتھ تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: من آنگ ہلائینگ چین میانمار میانمار کے شی جن پھنگ کے درمیان ممالک کے کے ساتھ

پڑھیں:

ٹرمپ کا دبائو برطرف، دو طرفہ تعلقات کو بڑھائیں گے ، پیوتن اور مودی کا اتفاق

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)روس کے صدر ولادیمیر پیوتن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فون پر بدھ کے روز رابطہ کیا ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کی دبا کی جاری پالیسی کی پرواہ کیے بغیر اپنے دو طرفہ تعلقات بشمول اقتصادی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنماں کے درمیان ہونے والے اس فونک رابطے میں دوستی کا اظہار گرمجوش رہا۔

یاد رہے یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ٹرمپ نے روس کے خلاف پابندیوں میں اضافے کے علاوہ بھارت کو بھی اضافی ٹیرف پالیسی کے تحت روس سے تیل درآمد کرنے پر سزا دینے کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے ۔دونوں رہنمائوں کے درمیان یہ ٹیلی فونک رابطہ مودی اور ٹرمپ کے درمیان ایک روز پہلے ہونے والی بات چیت کے بعد بدھ کے روز ہوا ہے۔

(جاری ہے)

روسی صدر پیوتن نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ اپنی بات چیت کے بعد ٹی وی پر نشر کی گئی ایک سرکاری میٹنگ میں کہا 'ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات غیر معمولی اعتماد اور دوستی پر مبنی ہیں۔

دوسری جانب مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا پیوتن ہمارے ساتھ خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط تر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ بھارت یوکرین تنازعہ کے پر امن حل کے لیے تمام ممکنہ کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • ٹرمپ کا دبائو برطرف، دو طرفہ تعلقات کو بڑھائیں گے ، پیوتن اور مودی کا اتفاق
  • وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ؛ مسئلہ فلسطین سمیت دو طرفہ تعلقات اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کی محمد بن سلمان سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • سپیکرقومی اسمبلی سے مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکر کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال