شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
بیجنگ ()
چینی صدر شی جن پھنگ نے چین اور میانمار کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر میانمار کے رہنما من آنگ ہلائینگ کے ساتھ تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا۔
شی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ سفارتی تعلقات کےقیام کے گزشتہ75 سالوں میں چین اور میانمار نے پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں اور بانڈونگ اسپرٹ کو برقرار رکھتے ہوئے باہمی مرکزی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ہے اور ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلوں کی ایک مثال قائم کی ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین میانمار کے ساتھ اپنے تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھا کر اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو تیزتر کرنے، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو پر مشترکہ طور پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ چین میانمار ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مسلسل فروغ دیا جائے اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد پہنچائے جائیں۔ من آنگ ہلائینگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ صدر شی جن پھنگ کے 2020 میں میانمار کے تاریخی دورے نے چین میانمار ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔من آنگ ہلائینگ نے امن و استحکام، قومی مفاہمت اور معاشی ترقی کے حصول کے لیے میانمار کی کوششوں کی بھرپور حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کیا جائے گا تاکہ ایک مضبوط، لچکدار اور باہمی فائدہ مند شراکت داری قائم کی جائے۔
اسی دن چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بھی من آنگ ہلائینگ کے ساتھ تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: من آنگ ہلائینگ چین میانمار میانمار کے شی جن پھنگ کے درمیان ممالک کے کے ساتھ
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔