اپر دیر میں دریائے گوالدائی پر بنے عارضی پل سے گر کر 2  لڑکیاں لا پتا ہوگئیں۔

رپورٹ کے مطابق کے پی پولیس نے بتایا کہ ضلع اپر دیر کے شاہی بانڈہ علاقے میں 2 لڑکیاں  دریائے گوالدائی پر بنے عارضی پل سے گر کر لاپتا ہو گئیں جن کی  تلاش کے لیے سرچ آپرینش جاری ہے۔

سب ڈویژنل پولیس افسر زمان شاہ نے کہا کہ 15 سالہ سمیرا بی بی اور 12 سالہ جویریہ بی بی  گوالدائی دریا عبور کر رہی تھیں اور اس دوران وہ اس پانی میں گر گئیں اور ان کے ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ واقعہ شاہی دوبہ کے پترک پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا، حال ہی میں گلیشیئر پگھلنے کی وجہ سے پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تلاش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

منڈی بہاالدین: 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد

ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔

8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی. تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی. جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی. تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی.اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا. مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔

دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • منڈی بہاالدین: 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • کراچی: ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں
  • دادو کینال میں ڈوبنے والے 2 نوجوانوں کو بچا لیا گیا، تیسرے کی تلاش جاری
  • گھوٹکی: کچے میں پولیس کا آپریشن، نوجوان بازیاب، ایس ایس پی
  • اورنگی ٹاؤن کرسچن قبرستان کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوجوان زخمی
  • راولپنڈی: 7 ماہ کی بچی اغواء کے بعد قتل، 10 سالہ ملزم گرفتار
  • کشمیریوں پر بھارت کا ریاستی ظلم و تشدد جاری، دہلی میں نوجوان کا وحشیانہ قتل
  • 10 سالہ لڑکے نے سوا سال کی کزن کو حسد میں نالے کے اندر پھینک کر مارڈالا