خیبرپختونخوامیں عیدالاضحی کی تعطیلات کے دوران حادثات میں 55افرادجاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران خیبرپختونخوا میں مختلف واقعات میں 55 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ریسکیو 1122 نے بتایا کہ یہ اموات ٹریفک حادثات، آتش زدگی کے واقعات، ڈوبنے ، اور فائرنگ سے متعلق کیسز سمیت مختلف واقعات کا نتیجہ تھیں، ان واقعات میں زخمیوں کو فوری طور پر علاج کے لیے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا کے ترجمان بلال احمد فیضی کے حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاحوں اور مقامی آبادیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے، بڑے سیاحتی مقامات پر خصوصی طبی کیمپ قائم کیے گئے، جبکہ صوبہ بھر کے دریاؤں اور ڈیموں پر وقف شدہ واٹر ریسکیو ٹیمیں تعینات کی گئیں۔
میڈیاذرائع کے مطابق مردان میں 14 اموات، پشاور میں 13، ہری پور میں 6، نوشہرہ، ہنگو اور کرم میں 3، 3 اور ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد، بنوں، بونیر اور بٹگرام میں ایک، ایک فرد جاں بحق ہوا۔
ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر جنرل شاہ فہد کے مطابق، رپورٹ کیے گئے واقعات میں سے 1400 طبی ایمرجنسیاں تھیں، 349 سڑک کے ٹریفک حادثات، 112 آگ سے متعلق واقعات، 82 ریکوری آپریشنز، 50 جرم سے متعلق ایمرجنسیاں اور چھ ڈوبنے کے واقعات تھے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صرف پشاور میں 418 واقعات میں 431 مریضوں کو بحفاظت طبی سہولیات میں منتقل کیا گیا، ان واقعات میں 43 ٹریفک حادثات، 338 طبی ایمرجنسیاں، 20 آتش زدگی کے واقعات، آٹھ فائرنگ سے ہونےو الے زخمی، اور 11 ریکوری آپریشنز شامل تھے۔
گذشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ خیبر پختونخوا کے اپر دیر ضلع کے شاہی بانڈہ علاقے میں گوالدائی دریا پر ایک عارضی پل سے دو لڑکیاں گرنے کے بعد لاپتہ ہو گئیں، جس کے بعد ایک سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔
سب ڈویژنل پولیس افسر، زمان شاہ نےبتایا کہ دو نوجوان لڑکیاں ، 15 سالہ سمیرا بی بی اور 12 سالہ جویریہ بی بی،گوالدائی دریا کو عبور کر رہی تھیں جب وہ اس میں گر گئیں اور ان کے ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔ زمان شاہ نے کہا کہ یہ واقعہ شاہی ڈوبا کے پترک تھانے کی حدود میں پیش آیا، انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں گلیشیئرز پگھلنے کی وجہ سے پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے۔
مردان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظہور بابر آفریدی نے بتایا کہ مردان کی آرام کالونی میں ایک دھماکا گیس سلنڈر کی وجہ سے ہوا تھا۔ دھماکے سے دو منزلہ مکان کی چھت گر گئی، اس حادثے میں چھ افراد ہلاک اور دو لڑکیاں شدید زخمی ہوئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: واقعات میں
پڑھیں:
گورنر سندھ کا روڈ ٹریفک متاثرین کی یاد کے عالمی دن پر پیغام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹا ف رپورٹر) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے روڈ ٹریفک متاثرین کی یاد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال ہزاروں ٹریفک حادثات قیمتی جانیں نگل جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتاری اور قوانین کی خلاف ورزی حادثات کی بنیادی وجہ ہے، جبکہ غیر تربیت یافتہ ڈرائیور اور ناقص سڑکیں بھی حادثات میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔گورنر سندھ نے زور دیا کہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد حادثات میں نمایاں کمی لا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے شہروں میں جدید ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کا قیام ناگزیر ہوچکا ہے، جبکہ عوامی آگاہی مہمات حادثات کی شرح کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ ڈرائیوروں کی مناسب تربیت حادثات کے خطرات کو نمایاں طور پر کم کرتی ہے اور ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں سختی عوامی تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حادثات سے بچاؤ کے لیے حکومت اور عوام کو مل کر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔علاوہ ازیں گورنر سندھ نے واضح کیا کہ عدم برداشت کے خاتمے کے لیے قانون، تعلیم اور شعور کی مضبوطی ناگزیر ہے۔گورنر کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ سندھ کی پہچان ہم آہنگی، بھائی چارہ اور مختلف ثقافتوں کا احترام ہے، اور یہی اقدار صوبے کی اصل طاقت ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اختلافِ رائے کے باوجود ایک دوسرے کو قبول کریں، کیونکہ رواداری کمزوری نہیں بلکہ مضبوط کردار اور اعلیٰ اخلاق کی علامت ہے۔گورنر سندھ نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ برداشت، امن اور انسانی وقار کا پیغام عام کریں تاکہ معاشرہ مزید مستحکم اور خوشحال بن سکے۔