بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد غیر محفوظ ہیں‘ پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان نے بھارت کی جانب سے پاکستانی ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کا جائزہ لیا جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا یہ غیرذمے دارانہ بیان بھارت کے عدم تحفظ اور ناکام دفاعی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے وزیر دفاع کی باتوں سے عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی ذمے داریوں سے لاتعلقی ظاہر ہوتی ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ پر عالمی برادری کو تشویش ہونی چاہیے۔بیان میں کہا گیا کہ سنہ 2024 ء میں بھارت کے بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے تابکاری آلہ چوری ہونے کی اطلاعات آئیں اور دہرا دون سے 5 افراد کے قبضے سے ایٹمی مواد برآمد ہوا اور گزشتہ 10 برسوں میں بھارت سے 100 ملین ڈالر کا تابکار مواد کالیفوینم ایکسپورٹ ہوا اور سال 1021 میں بھارت میں تابکار مواد کی چوری کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کا جائزہ لیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
فوجی اور آبی جارحیت پر عالمی برادری بھارت کا محاسبہ کرے،بلاول بھٹو زرداری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: پاکستانی سفارتی مشن اور پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے عالمی برادری سے بھارت کے محاسبے کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان کے پارلیمانی وفد کی لندن میں قائم چیٹھم ہاوٴس آمد ہوئی جہاں بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میںپاکستان کے پارلیمانی وفد کی لندن میں قائم چیٹھم ہاوٴس میں برطانوی تھنک ٹینک اور پالیسی سازوں سے اہم ملاقات کی۔ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر ارکان نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا جبکہ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال فوجی جارحیت اور آبی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا۔
اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کی بلا اشتعال فوجی جارحیت علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہے، بھارت کے اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کومعطل کرنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پانی کو ہتھیار بنانا بین الاقوامی اصولوں کو مجروح اور ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے، عالمی برادری تشویشناک پیش رفت کا نوٹس لے اور بھارت کے اقدامات کا محاسبہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیرکا تنازع خطے کے پائیدار امن اور استحکام میں بنیادی رکاوٹ ہے، عالمی برادری بامعنی مذاکرات کی حمایت کرے اور بین الاقوامی وعدوں اور انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنائے۔