data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان نے بھارت کی جانب سے پاکستانی ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کا جائزہ لیا جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا یہ غیرذمے دارانہ بیان بھارت کے عدم تحفظ اور ناکام دفاعی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے وزیر دفاع کی باتوں سے عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی ذمے داریوں سے لاتعلقی ظاہر ہوتی ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ پر عالمی برادری کو تشویش ہونی چاہیے۔بیان میں کہا گیا کہ سنہ 2024 ء میں بھارت کے بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے تابکاری آلہ چوری ہونے کی اطلاعات آئیں اور دہرا دون سے 5 افراد کے قبضے سے ایٹمی مواد برآمد ہوا اور گزشتہ 10 برسوں میں بھارت سے 100 ملین ڈالر کا تابکار مواد کالیفوینم ایکسپورٹ ہوا اور سال 1021 میں بھارت میں تابکار مواد کی چوری کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کا جائزہ لیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بھارت میں کہ بھارت

پڑھیں:

غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ

 حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
 کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
 سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
 سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔
   

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی روس کو مہلک دھماکہ خیز مواد کی خفیہ فروخت، امریکی پابندیوں کی دھجیاں اُڑا دیں
  • راولپنڈی بڑی تباہی سے محفوظ؛ فتنۃ الخوارج کا کارندہ بارودی مواد سمیت گرفتار
  • تہران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ٹیم کے دورہ ایران پر رضامند
  • اب صرف ‘ٹَیپ’ کریں اور کیش حاصل کریں، پاکستان میں نئی اے ٹی ایم سہولت متعارف
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • روس: انتہاپسند مواد سرچ کرنے پر اب جرمانہ ہوگا
  • کائونٹر نارکٹکس فورس قائم ‘ پاکستان اور پنجاب کا مستقابل محفوظ نظتر آرہا ہے مریم نواز 
  • پی آئی اے کا ملازم کراچی ایئرپورٹ پر سامان چوری کے الزام میں گرفتار
  • برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی
  • ضرورت پڑی تو دوبارہ حملہ کردیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو دھمکی