’’اس بڑھاپے میں ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کا ردعمل وائرل
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف ستارے ماہرہ خان اور ہمایوں سعید نے اپنی نئی فلم کی تشہیر کے دوران سوشل میڈیا پر آنے والی تنقید کا بہترین جواب اپنے خاص انداز میں دیا ہے، جو ان کے پرستاروں کو بہت بھایا۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر ریلیز ہونے والی فلم کی پروموشن کے دوران یہ جوڑی مختلف پلیٹ فارمز پر نظر آتی رہی۔ چاہے مشکل سوال ہوں یا ہنسی والے تبصرے، ماہرہ اور ہمایوں دونوں نے ہر موقع کو ایک یادگار لمحہ بنا دیا۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے انٹرویوز اور کلپس نے خاصی توجہ حاصل کی، خاص طور پر وہ ویڈیو جس میں یہ دونوں منفی کمنٹس پڑھ کر نہ صرف ہنسے بلکہ بھرپور انداز میں اپنے جوابات بھی دیے۔
ایک صارف کے کمنٹ نے لکھا، ’’اس بڑھاپے میں ان دونوں سے ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘۔ یہ پڑھ کر ماہرہ اور ہمایوں پہلے تو بے اختیار ہنس پڑے۔ ماہرہ نے ہنستے ہوئے اس بات سے جزوی اتفاق کر لیا، جبکہ ہمایوں نے دل جیت لینے والا جواب دیا: ’’شوق بھی تو بہت ہے، اس لیے ہم ناچتے رہیں گے، اور مزہ تو اس بڑھاپے میں ہی ڈانس کرنے کا ہے۔‘‘
ایک اور کمنٹ میں فلم کی پروڈکشن اور لائٹنگ پر تنقید کی گئی، جہاں لکھا گیا تھا کہ اداکار اور اداکارہ ویسے ہی لگ رہے ہیں جیسے عام زندگی میں دکھائی دیتے ہیں۔ اس پر ہمایوں کا جواب تھا، ’’ویسے اس بار تو سب یہی کہہ رہے ہیں کہ ہم سب فریش لگ رہے ہیں، لگتا ہے پروڈکشن پر کافی پیسہ لگایا ہے۔ شاید کمنٹ کرنے والے نے ہماری نہیں، کسی اور فلم کی ویڈیو دیکھ لی ہو!‘‘
ماہرہ پر تنقید کرنے والے ایک اور صارف نے لکھا، ’’اس بڈھی عورت کے تو ایکشن ہی ختم نہیں ہوتے۔‘‘ جواب میں ہمایوں نے شرارتی انداز میں کہا، ’’ختم ہو ہی نہیں سکتے، بچپن سے اندر گھسے ہوئے ہیں!‘‘ ماہرہ نے بھی قہقہہ لگاتے ہوئے کہا، ’’جی! ممکن نہیں کہ ایکشن ختم ہو جائیں!‘‘
فلم کو مداحوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔ کچھ ناظرین نے اسے پیسہ وصول فلم کہا، تو کچھ نے سوال اٹھایا کہ آخر ایسی فلم بنائی ہی کیوں گئی؟ مگر اس تنقید کو نظرانداز کرتے ہوئے ماہرہ اور ہمایوں نے دکھا دیا کہ خود اعتمادی، مزاح اور پیشہ ورانہ وقار سے کیسے ہر طنز کو کامیڈی میں بدلا جاسکتا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اور ہمایوں فلم کی
پڑھیں:
خوشحال سندھ کے عوام کی حالت زار ناقص گورننس کی بدترین مثال ہے، کاشف سعید شیخ
اجلاس سے خطاب میں جماعت اسلامی سندھ کے امیر نے کہا کہ نومبر میں لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع تاریخی ثابت ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ خوشحال سندھ کے عوام کی حالت زار ناقص گورننس کی بدترین مثال ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بتانا چاہیے کہ 2000 ارب روپے سے زائد خرچ کرنے کے باوجود سندھ کے عوام کی حالت زار اور محرومیوں کا شکار کیوں ہیں؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبا آڈیٹوریم کراچی میں منعقدہ برادر تنظیموں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری محمد یوسف، ڈپٹی جنرل سیکریٹری نواب مجاہد بلوچ، مولانا آفتاب ملک، سہیل احمد شارق سمیت وکلاء، مزدوروں، علمائے کرام اور طلبہ تنظیموں کے صوبائی عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں اجتماع عام کی تیاریوں اور عوام کی شرکت کے حوالے سے منصوبہ بندی کی گئی۔
کاشف سعید شیخ نے کہا کہ اس جدید دور میں بھی سندھ کے عوام پینے کے صاف پانی، سڑکوں، صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا دارالحکومت کراچی بھی موئن جو دڑو بنا ہوا ہے، شہر کا انفرااسٹکچر اور سڑکیں تباہ ہیں، ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں، مگر شہریوں کا چالان بھی ہوگا اور بھاری جرمانے بھی یہ سراسر ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گھوٹکی صنعتی زون ہونے کے باوجود مقامی لوگوں کو نظر انداز کرنا سندھ کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی اور حکومتی نااہلی کا واضح ثبوت ہے۔ صوبائی امیر نے کہا کہ نومبر میں مینار پاکستان لاہور پر ہونے والا جماعت اسلامی کا اجتماع عام تاریخی ثابت ہوگا، برادر تنظیموں کے قائدین اجتماع کی کامیابی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔