ملکی دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک : نئے مالی سال میں دفاع کیلئے 2550ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال میں دفاعی بجٹ 20 فیصد اضافے سے 2550 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ بجٹ سے تینوں مسلح افواج اور انٹرسروسز اداروں کیلئے متناسب حصہ رکھا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ میں اضافے کا تخمینہ 20 فیصد تک ہوسکتا ہے۔ رواں مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ کی مد میں 2122ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور بجٹ مجموعی طور پر جی ڈی پی کا 1.
فیصل قریشی لائیو شو میں سوال پر برہم ہو گئے
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ملکی مسائل کے حل کیلئے گریٹر ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، حافظ نعیم
لاہور میں تحریک انصاف کے رہنماء میاں محمد اظہر کے اتنقال پر تعزیت کے بعد سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہاکہ اصولوں کو سامنے رکھنا ہوگا، آئین میں ہر پارٹی، جماعت اور ادارے کیلئے فریم ورک موجود ہے اور سب کو اسی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ انجئینر نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کے حل کیلئے گریٹر ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے۔ آئینی حدود سے جب بھی تجاوز کیا گیا، ملک میں بے چینی بڑھی اور مسائل میں اضافہ ہوا۔ لاہور میں تحریک انصاف کے رہنماء میاں محمد اظہر کے اتنقال پر تعزیت کے بعد سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ اصولوں کو سامنے رکھنا ہوگا، آئین میں ہر پارٹی، جماعت اور ادارے کیلئے فریم ورک موجود ہے اور سب کو اسی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کو سوچنا چاہیے کہ ملک کو اسی طرح چلنے دینا چاہیے یا مسائل کے حل کیلئے مل بیٹھیں، اس حوالے سے گریٹر ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ میاں اظہر سیاسی تعلق میں وضع داری کے حامل شخصیت تھے اور موجودہ حالات میں بھی سیاسی جماعتوں کو اختلافات کو نفرتوں میں بدلنے کے بجائے روداری اور وضع داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اس سے بہت سارے مسائل ہو سکتے ہیں۔ میڈیا کیساتھ گفتگو سے قبل جماعت اسلامی کے وفد نے تحریک انصاف کے رہنماء حماد اظہر سے تعزیت کی اور ان کے والد کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور مغفرت کیلئے دعا کی۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور لاہور کے امیر ضیاءالدین انصاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔