پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے : صدر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک, روس تعلقات مشترکہ مفادات کی بنیاد پر گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر روابط بڑھے ہیں۔
’’جنگ ‘‘ کے مطابق روس کے 35ویں قومی دن کے موقع پر ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔ پاکستان اور روس علاقائی وعالمی پلیٹ فارمز پر قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان روس کو ایک اہم عالمی طاقت سمجھتا ہے۔ روس یوریشین خطے میں علاقائی امن و استحکام یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، صدر آل پاکستان انجمن تاجران
صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے، آئیے ہم پاکستان اور روس کے درمیان تفہیم اورتعاون بڑھانے کے عزم کی تجدید کریں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان اور روس کے درمیان صدر مملکت
پڑھیں:
نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) نیٹو کے سربراہ مارک رٹے نے پیر کو ایک خطاب کے دوران نیٹو کی دفاعی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافے پر زور دیا، جس میں روس سے دفاع کے لیے فضائی اور میزائل ڈیفنس میں ''چار سو فیصد اضافہ‘‘ بھی شامل ہے۔
لندن میں چیتھم ہاؤس نامی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا، ''ہم نے یوکرین میں دیکھا ہے کہ روس اوپر سے کیسے دہشت پھیلاتا ہے، تو ہم اس ڈھال کو مضبوط کریں گے، جو ہمارے آسمانوں کی حفاظت کرتی ہے۔
‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے نیٹو کو ''فضائی اور میزائل ڈیفنس میں چار سو فیصد اضافے‘‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''حقیقت تو یہ ہے کی ہمیں مجموعی طور پر اپنی دفاعی (صلاحیت) میں اضافے کی ضرورت ہے۔
(جاری ہے)
‘‘
نیٹو ممبران تب سے ہی اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب سے روس نے یوکرین میں جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔
اس کا حوالہ دیتے ہوئے رٹے نے کہا، ''یوکرین میں جنگ ختم ہونے کے بعد بھی خطرہ نہیں ٹلے گا۔ اپنے دفاعی منصوبے کو پوری طرح سے عمل میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی افواج اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔‘‘
رٹے نے کہا، ''ہماری افواج کو ہزاروں مزید بکتر بند گاڑیوں، ٹینکوں اور لاکھوں مزید آرٹلری شیلز کی ضرورت ہے۔
‘‘بقول رٹے، ''نیٹو کو ایک زیادہ مضبوط، منصفانہ اور خطرناک اتحاد بننا ہو گا۔‘‘
کریملن کی طرف سے تنقیدکریملن نے نیٹو کے دفاعی صلاحیت بڑھانے کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصادم کا باعث بنے گا اور اس کی قیمت وہ یورپی شہری ادا کریں گے، جن کے ٹیکس کی رقوم کو ایک ایسا خطرہ ٹالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو حقیقتاﹰ ہے ہی نہیں۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا، ''(نیٹو) کا وجود براعظم میں استحکام اور سالمیت برقرار رکھنے کے لیے نہیں بلکہ اسے تصادم کے لیے بنایا گیا ہے اور اب تک یہ اپنی اصل فطرت پنہاں رکھے ہوئے تھا۔ لیکن اب یہ اسے ظاہر کر رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''یورپی ٹیکس دہندگان اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنے پیسے خرچ کریں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ (انہیں) ہمارے ملک سے ہے، لیکن یہ عارضی خطرے کے سوا کچھ نہیں۔‘‘
مریم احمد/ اا (اے ایف پی, روئٹرز)