امریکہ میں انارکی کی اجازت نہیں دی جائے گی، صدر ٹرمپ کا دوٹوک اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
NORTH CAROLINA:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کیرولینا میں ایک فوجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں پرتشدد مظاہروں، غیرقانونی امیگریشن اور داخلی سلامتی سے متعلق امور پر سخت مؤقف اپنایا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کے دوران امریکہ میں انارکی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ کچھ تارکین وطن نے پرتشدد احتجاج میں امریکی پرچم کو نذرآتش کیا، جسے وہ سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایسے افراد کو ایک سال قید کی سزا دی جائے گی۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ لاکھوں غیرقانونی تارکین وطن بغیر اجازت امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں، جن میں سے بعض مختلف ممالک کی جیلوں سے رہا ہو کر یہاں پہنچے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے عناصر امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
صدر ٹرمپ نے وفاقی اداروں پر حملہ آور ہونے والوں کو قرار واقعی سزا دینے کا اعلان بھی کیا اور کیلیفورنیا کے گورنر اور لاس اینجلس کے میئر کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان شہروں کو محفوظ اور صاف بنانے کا عزم رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بگ بیوٹی فل منصوبے کے ذریعے سرحدی سیکیورٹی کو مضبوط کیا جا رہا ہے، جبکہ سعودی عرب، قطر اور یو اے ای سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری امریکہ لائی جا چکی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کیساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے معاملے کو امن منصوبے کے تناظر میں دیکھنا چاہیئے۔ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں برطانیہ کے سرکاری دورہ پر ہیں، انہوں نے آج برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کے ساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ دونوں ممالک عالمی سکیورٹی اور امن کے لیے متحد ہیں۔ کیئر اسٹارمر نے کہا کہ یوکرین کی حمایت بڑھانے کے لیے صدر ٹرمپ سے تبادلہ خیال کیا، ان سے غزہ کی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔ غزہ میں جاری جنگ فوری ختم اور قیدیوں کی رہائی ہونی چاہیئے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ٹیکنالوجی معاہدہ امریکا اور برطانیہ کو عظیم ٹیکنالوجی انقلاب کی طرف لے جائے گا، برطانوی وزیراعظم سخت مذاکرات کار ہیں، برطانیہ کی دفاعی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن نے مجھے مایوس کیا ہے، دیکھیں گے کہ یوکرین مذاکرات میں آگے کیا ہوتا ہے۔ میرا خیال تھا کہ روس یوکرین تنازع کا حل آسان ہے، لیکن یہ پیچیدہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ کا تنازع پیچیدہ تھا، لیکن یہ حل ہو جائے گا، میں چاہتا ہوں کہ غزہ سے قیدی فوری رہا ہو جائیں۔ وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے اسرائیل فلسطین تنازع پر بھی بات ہوئی ہے، ہم امن اور ایک روڈ میپ کی ضرورت پر متفق ہیں۔