بھارت، منی پور میں جاری نسلی فسادات
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
مقامی افراد نے نسلی برادریوں سے مفاہمت کی اپیل کی ہے تاکہ صورتحال معمول پر آ سکے، سوشل میڈیا پر بھی ناکہ بندی اور نسلی تشدد کے باعث قیمتوں کے بڑھنے اور قلت کی اطلاعات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ منی پور میں جاری نسلی فسادات اور کشیدگی عروج پر ہے جب کہ ریاست کی قومی شاہراہ پر جاری طویل ناکہ بندی سے علاقے میں اہم سپلائی متاثر ہونے سے سامان کی نقل و حمل میں شدید مشکلات ہین۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چوراچند پور، جہاں کوکی زو برادری کے لوگ آباد ہیں اور دارالحکومت امفال اس صورتحال سے اقتصادی طور پر شدید متاثر ہیں، ناکہ بندی کے باعث میزورام کے راستوں سے سامان کی نقل و حمل کی بندش سے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ پریشان مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ ناکہ بندی سے طبی سامان کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق ناکہ بندی نسلی کشیدگی اور جھڑپوں سے جڑی ہوئی ہے، جو علاقے میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔ مقامی شہری نے کہا کہ ناکہ بندی سے اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے۔ مقامی افراد نے نسلی برادریوں سے مفاہمت کی اپیل کی ہے تاکہ صورتحال معمول پر آ سکے، سوشل میڈیا پر بھی ناکہ بندی اور نسلی تشدد کے باعث قیمتوں کے بڑھنے اور قلت کی اطلاعات ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ناکہ بندی
پڑھیں:
معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے: اے پی سی
—’جیو نیوز‘ گریبآزاد جموں و کشمیر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد کیا گیا، جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔
اے پی سی کے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
اعلامیے کے مطابق معرکۂ حق کی کامیابی سے تحریکِ آزادیٔ کشمیر کے حوصلے بلند ہوئے۔ معرکۂ حق میں فتح سے مسئلہ کشمیر عالمی منظر نامے پر بھرپور طریقے سے اجاگر ہوا ہے۔
اے پی سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی قیادت مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریکِ آزادی کی حمایت کرتی ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، تمام سیاسی جماعتیں مفادِ عامہ اور مسائل کے حل کے لیے کاوشیں جاری رکھیں گی۔
اے پی سی کے اعلامیے کے مطابق کسی بھی فورم یا پریشر گروپ کو مفادِ عامہ کے فیصلے کا اختیار نہیں دیا جائے گا، 21 ستمبر سے مسلح افواج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عوامی رابطہ مہم شروع ہو گی۔