جماعت اسلامی نے بجٹ مسترد کردیا، احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ بجٹ پیش کرکے پریشان تھے اور حکومتی بینچوں کی ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں، عوام دشمن بجٹ کیخلاف عوامی احتجاج تو ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عوام آئی ایم ایف کے غلام نہیں، حکومت نے بجٹ میں زراعت کو تباہ اور کسان کو زندہ دفن کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عوام دشمن، غریب مکاؤ، زراعت مٹاؤ بجٹ قوم پر مسلط کر دیا گیا ہے۔ بجٹ پر اپنے ردعمل میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر خزانہ بجٹ پیش کرکے پریشان تھے اور حکومتی بینچوں کی ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں، عوام دشمن بجٹ کیخلاف عوامی احتجاج تو ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عوام آئی ایم ایف کے غلام نہیں، حکومت نے بجٹ میں زراعت کو تباہ اور کسان کو زندہ دفن کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا دعویٰ کرنیوالی حکومت نے عوام کا دیوالیہ نکال دیا ہے، حکومت کو اپوزیشن سے خطرہ نہ بھی ہو لیکن حالیہ وفاقی بجٹ نے عوام کو احتجاج کی شاہراہ پر ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کسانوں اور عوام کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دے گی، بجٹ کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں ںے کہا کہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے تکلیف دی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے کہا جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نے دیا ہے
پڑھیں:
کوئٹہ، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے احتجاج
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب میں بے جرم مقید عالم دین علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی میں پاکستانی حکومت کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کے لئے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں عوام الناس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر واقع مرکزی جامعہ مسجد امام بارگاہ کلاں میں نماز جمعہ کے بعد علمائے کرام اور عوام الناس نے احتجاج کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب میں گزشتہ تین ماہ سے بے جرم و خطا قید گزارنے والے عالم دین اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی میں اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستانی حکومت سفارتی سطح پر مسائل حل کرتے ہوئے جلد از جلد علامہ وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔ احتجاج میں علمائے کرام کے علاوہ بزرگوں، بچوں اور جوانوں پر مشتمل عوام الناس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔