کیا آپ خلا میں سیلفی لینا چاہتے ہیں؟یہ کام گھر بیٹھے ممکن ہے اور وہ بھی مفت!
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ بغیر خلا میں جائے، خلا میں سیلفی کیسے لی جا سکتی ہے؟ سننے میں ناممکن لگتا ہے، لیکن اب یہ حقیقت بن چکی ہے اور وہ بھی مفت!
معروف یوٹیوبر اور ناسا کے سابق انجینئر مارک روبر نے ایک منفرد منصوبے کے ذریعے یہ خواب پورا کر دکھایا ہے۔ مارک نے گوگل پکسل، ٹی موبائل اور اپنی کمپنی کرنچ لیبز کے اشتراک سے ایک سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے جس کا نام ہے: SETGUS۔ یہ سیٹلائٹ خاص طور پر اس لیے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ آپ کی تصویر کو خلا میں زمین کے بیک گراؤنڈ کے ساتھ دکھا کر دوبارہ آپ تک پہنچا سکے۔
بس آپ کو اسپیس سیلفی کی ویب سائٹ پر جا کر اپنی تصویر اپلوڈ کرنا ہے۔ یہ تصویر خلا میں بھیجے گئے گوگل پکسل فون کی اسکرین پر ظاہر کی جائے گی اور سیٹلائٹ کے بیرونی کیمرے سے زمین کے پس منظر کے ساتھ وہ لمحہ کیپچر کیا جائے گا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ آپ کی ایک حقیقی سیلفی بنے گی اور وہ بھی بغیر خلا میں جائے۔
اگر آپ چاہیں تو اس سیلفی کو زمین کے کسی خاص علاقے کے اوپر سے لیتے وقت کیپچر کرنے کی درخواست بھی کر سکتے ہیں۔ بس وہ مخصوص ایڈریس درج کریں اور جب سیٹلائٹ اس جگہ کے اوپر پہنچے گا، تو آپ کی سیلفی وہیں سے بنائی جائے گی۔
یہ سیٹلائٹ جنوری 2025 میں SpaceX کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا تھا اور 24 مئی سے یہ باقاعدہ آپریشن میں آ چکا ہے۔ صرف چند دنوں میں ہزاروں افراد خلا میں اپنی سیلفیز لے چکے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستانی بھی خلا میں سیلفی لے سکتے ہیں مگر چند احتیاطی باتیں ذہن میں رکھنی ہوں گی۔ چونکہ یہ منصوبہ گوگل پکسل اور ٹی موبائل سے منسلک ہے، اور پاکستان میں ان کی سروسز براہ راست دستیاب نہیں، اس لیے پاکستانی صارفین کو کرنچ لیبز کی ویب سائٹ پر ہی انحصار کرنا پڑے گا۔
اگر آپ کو مفت سیلفی کی سہولت دستیاب نہیں ہوتی تو کرنچ لیبز کی ویب سائٹ پر چند ڈالرز کی ادائیگی کر کے یا مخصوص کوڈز ریڈیم کر کے یہ سہولت حاصل کی جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خلا میں
پڑھیں:
پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کیلئے تیار
پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو لانچ کے لئے تیار ہے جو پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی 2025 کو چین کے ژچانگ سینٹر سے لانچ ہوگا۔
ترجمان سپارکو نے کہا کہ یہ سیٹلائٹ فصلوں کی نگرانی،زراعت کی درست معلومات اور شہری منصوبہ بندی میں مدد دے گا، نیا سیٹلائٹ آفات کی پیشگی وارننگ جیسے سیلاب، زلزلے اور زمینی کھسکاؤ کی نگرانی کرے گا۔
ترجمان سپارکو کے مطابق گلیشیئرز کے پگھلاؤ اور جنگلات کی کٹائی پر نظر رکھنے میں بھی یہ سیٹلائٹ اہم کردار ادا کرے گا، سی پیک سمیت قومی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی میں بھی سیٹلائٹ اہم معاون ہوگا۔
ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی وسائل کے انتظام میں نیا سیٹلائٹ اہم سنگ میل ثابت ہوگا، نیا سیٹلائٹ، PRSS-1 اور EO-1 کے ساتھ پاکستان کے ریموٹ سینسنگ بیڑے کو مضبوط بنائے گا، سیٹلائٹ لانچنگ سپارکو کے ویژن 2047 اور قومی خلائی پالیسی کا عملی اظہار ہے۔