data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹیکنالوجی کے معروف شخصیت ایلون مسک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنی حالیہ سوشل میڈیا پوسٹس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ان کے کچھ بیانات حد سے تجاوز کر گئے تھے۔

بدھ کی صبح “ایکس” (سابق ٹوئٹر) پر جاری کردہ ایک پیغام میں ایلون مسک نے لکھا

“صدر کے بارے میں میری کچھ پوسٹس گزشتہ ہفتے حدود سے باہر چلی گئیں، اور مجھے ان پر افسوس ہے۔”

یہ معذرت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اختلافات کھل کر منظرِ عام پر آ چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے، مسک نے ٹرمپ پر الزام لگایا تھا کہ وہ جیفری ایپسٹین سے متعلق خفیہ فائلیں جاری نہ کر کے اپنی ممکنہ وابستگی چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بیان ایسے وقت پر آیا جب مسک نے حال ہی میں امریکی حکومت میں “ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی” کے سربراہ کے طور پر اپنی خدمات ختم کی تھیں۔

حالانکہ ماضی میں ایلون مسک ٹرمپ کی انتخابی مہم اور پالیسیوں کے حامی رہے ہیں، لیکن حالیہ مہینوں میں انہوں نے نہ صرف ٹرمپ کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ انہیں “قابلِ نفرت قانون” بھی قرار دیا، اور یہاں تک کہ ان کے مواخذے کی حمایت میں بھی بات کی۔

اس بڑھتی کشیدگی کے جواب میں، ٹرمپ نے خبردار کیا کہ وہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسے اداروں کو دی جانے والی سرکاری سبسڈیز اور معاہدے منسوخ کر سکتے ہیں۔

تاہم، اب ایلون مسک نے اپنی کئی تنقیدی پوسٹس ڈیلیٹ کر دی ہیں اور حالیہ دنوں میں ٹرمپ کے بعض بیانات کے حق میں پوسٹس بھی کی ہیں، جسے تجزیہ کار تعلقات میں بہتری کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایلون مسک

پڑھیں:

ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-6
واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈ یسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026 ء کے لیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980 ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقا میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سیکورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سیکورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مسیحوں کے قتل عام کا الزام،ٹرمپ کی نائیجیریا کیخلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
  • امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی:  اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
  • اداکارہ خوشبو خان کا ارباز خان سے طلاق کے بیان پر یوٹرن
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کا انتقال: زرداری،  شہباز‘مراد شاہ کا افسوس
  • گورنرسند ھ کامران خان ٹیسوری کا تھائی ملکہ کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • ایف آئی اے کا یوٹرن، شبر زیدی کے خلاف مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ
  • نواز شریف کا سابق ایم این اے بیرسٹر عثمان ابراہیم سے اہلیہ کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
  • امریکی سینیٹ نے مختلف ممالک پر لگایا گیا ٹرمپ ٹیرف مسترد کردیا