حیدر آباد کے 89 سالہ شہری جن کا پہلا اور آخری پیار موٹر بائیکس ہیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
علی شیخ
صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے 89 سالہ بزرگ شہری سید ہارون رشید موٹر بائیکس کو اپنا پہلا اور آخری پیار مانتے ہیں۔ وہ اپنی بائیکس بھی گھر کی لابی میں پارک کرتے ہیں۔
سید ہارون رشید پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں مگر بائیک رائیڈنگ کا جنون برسوں سے رکھتے ہیں اور اپنی قیمتی موٹر سائیکلز کو بیڈروم اور اس کے اطراف میں ہی پارک کرتے ہیں۔
اس زندہ دل شخص کے پاس نہ صرف قیام پاکستان سے قبل کی قیمتی موٹر سائیکلیں ہیں بلکہ ان کی تاریخ، انہیں چلانے اور حادثات سے بچنے کا طریقہ بھی بخوبی جانتے ہیں۔
ہارون رشید کا گھر موٹر سائیکلز اور ان سے جڑی چیزوں سے سجا ہوا ہے۔ وہ انہیں اپنا پہلا اور آخری پیار قرار دیتے ہیں۔ ان کے پیار کی مزید کہانی جانتے ہیں اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بھارت ہوش کے ناخن لے، ہم امن چاہتے ہیں مگرجواب دینا بھی جانتے ہیں: مصدق ملک
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء) وزیر مملکت مصدق ملک نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ضرور ہے، مگر اپنی سرزمین، خودمختاری اور عوام کی حفاظت کے لیے ہر حد تک جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہم عالمی برادری کو بھارتی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید شواہد پر مبنی ڈوزیئر پیش کر رہے ہیں، اور دنیا پہلی بار پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ بھارت آگ اور خون کی ہولی مت کھیلے، یہ وقت ہوش کے ناخن لینے اور عقل کی بات کرنے کا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت کے دو طیارے پہلے ہی گرائے جا چکے تھے ، اب چھ گرائے گئے، اور اگر ضرورت پڑی تو آئندہ ساٹھ طیارے گرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر سمیت تمام تنازعات کے جامع حل کے لیے بھارت سے بات چیت کے خواہاں ہیں، مگر یہ مذاکرات برابری کی بنیاد پر ہی ممکن ہوں گے۔(جاری ہے)
انہوں نے بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے اشاروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت ہمارا پانی بند کرے گا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، ایسی باتیں کھلی جنگ کی دھمکیاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ چند روزہ جنگ میں بھارت کا برتری کا خواب خاک میں مل چکا ہے، اور بھارتی رافیل طیارے چڑیوں کی طرح نیچے گرے۔ دنیا پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا بخوبی جانتا ہے۔ انہوں نے حالیہ سفارتی کامیابی کو وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم کی بصیرت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی عسکری فتح ہی ہماری سفارتی فوقیت کی بنیاد بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ میں فتح کے باوجود ہم امن کا پیغام لے کر آگے بڑھ رہے ہیں کیونکہ پاکستان خطے میں پائیدار اور حقیقی امن چاہتا ہے ۔