’چہرے پر تھوک لگانے سے دانے ختم ہوگئے‘، فضا علی کے بیان پر صارفین کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اداکارہ و ٹی وی میزبان فضا علی جو اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتی ہیں ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ چہرے پر نکلنے والے دانوں پر اپنا تھوک لگاتی تھیں جس سے ان کا چہرہ ٹھیک ہو گیا۔
فضا علی نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ ’جب میں میٹرک کیا تو میرے چہرے پر بہت زیادہ دانے ہو گئے تھے جس پر میری والدہ نے کہا کہ صبح اٹھتے ہی نہار منہ اپنے ہاتھ پر تھوک پھینکو اور اسے چہرے کے دانوں پر لگا لو۔ اداکارہ نے کہا کہ میں روزانہ صبح اٹھ کر تھوک چہرے پر لگا لیتی تھی اور اس سے میرے چہرے سے دانے غائب ہو گئے‘۔
فضا علی نے ناظرین کو کہا کہ آپ بھی اس ٹوٹکے کو آزما کر دیکھیے گا جس پر صارفین نے ان پر خوب تنقید کی۔ ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ تھوک کر چاٹنا تو سنا تھا لیکن یہ کیا ہے۔
تھوک کر چاٹنا تو سنا تھا بھئی یہ کیا ہے۔ ۔ pic.
— K A M I (@K4mi_i) June 11, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ ہندو صبح اٹھ کر گائے یا اپنا پیشاب پیتے ہیں اور فضا علی اپنے چہرے پر تھوک لگاتی ہیں۔
پڑوسی ملک کے ہندو صبح اٹھکر گائے یا اپنا پیشاب پیتے ہیں????
قوم یوتھ صبح اٹھکر اپنے چہرے پر تھوک لگاتی ہے????#PTI https://t.co/gIXCOvBCkW
— General Hafiz Quran GHQ (@gabbar_ghq) June 12, 2025
جہاں کئی صارفین فضا علی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے وہیں چند صارفین نے ان سے اتفاق کیا۔ سیما فراز لکھتی ہیں کہ اس ٹوٹکے نے میرے چہرے پر بھی کام کیا، اس ٹوٹکے کا ہمارے خاندان کے ایک بزرگ نے بتایا تھا اور یہ جادو ہے۔
Actually it worked for me too. I was told about it by an elderly in our family. And its magic.
And no i am not youthia https://t.co/dU9Sw6kkPL
— Seema Faraz سیما فراز (@SeemaFaraz) June 11, 2025
عامر شبیر نے لکھا کہ فضا علی بالکل ٹھیک کہہ رہی ہیں تھوک کسی بھی زخم اور دانوں کے لیے بہت اچھا ہے۔
She is saying right
100% good for any wound even and any pimples too . https://t.co/ooYltxc1wT
— Amir shabbir (@ShabbirAmi66916) June 11, 2025
میاں عبد الماجد نے فضا علی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی پریش راول ہیں۔
Yeh hamare pas ki Paresh Rawal hai https://t.co/FHXuTAR2FB
— Main Abdul Majid Hoon (@ComicsByMajid) June 11, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اہیل وڑائچ پریش راول فضا علیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پریش راول فضا علی فضا علی پر تھوک چہرے پر کہا کہ
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
اسلام آباد:حکومت امیروں سے پیسہ جمع کرنے کے نام پر سیلاب سے متعلق بحالی کے لیے ایک نیا منی بجٹ پیش کر سکتی ہے جس کے تحت کاروں، سگریٹ، الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے اور جون میں ریگولیٹری ڈیوٹیوں میں کمی کے برابر درآمدی سامان پر لیوی عائد کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت بعض ایسی اشیا کو ہدف بنانے پر غور کر رہی ہے جو امیر طبقے استعمال کرتا ہے۔ اسی طرح 1,100 سے زائد درآمدی سامان پر فیڈرل لیوی کے ذریعے مزید محصولات جمع کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
اگر وزیر اعظم شہباز شریف نے اس کی منظوری دے دی تو یہ منی بجٹ محصولات کے خسارے کو کم کرے گا اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے رقم اکٹھی کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
تاہم زیادہ تر ریلیف اور ریسکیو کا کام صوبے کر رہے ہیں۔ ذرائع نے ’’ ایکسپریس ٹریبیون ‘‘ کو بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کے روز ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں فلڈ لیوی بل کے ذریعے حکومت کی ممکنہ تجاویز پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی اضافی آمدنی کی مقدار، شرح اور متاثرہ اشیا کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
کم از کم 50 ارب روپے جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے تاہم اصل رقم اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب جولائی تا اگست 40 ارب روپے کا ٹیکس خسارہ سامنے آیا ہے جو اس ماہ کے اختتام تک بڑھ کر 100 ارب روپے سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔
اس اقدام سے آئی ایم ایف کے مالیاتی اہداف بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر کے ترجمانوں نے حکومتی منصوبوں پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ذرائع نے بتایا حکومت 5 فیصد لیوی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے جو مخصوص قیمت کی حد سے زائد والے الیکٹرانک سامان پر لاگو ہوگی۔
اسی طرح ہر برانڈ اور قیمت سے قطع نظر ہر سگریٹ کے پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ ٹیکس کے برعکس لیوی صرف وفاقی آمدنی ہوتی ہے اور ایف بی آر کے مجموعے کا حصہ نہیں بنتی۔
تاہم غیر ٹیکس محصولات مثلاً فلڈ لیوی سے ایف بی آر کے محصولات کے خسارے کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی لیوی کی آئینی حیثیت پر بھی تفصیل سے بحث کی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 9 فیصد بڑھنے کے باوجود ایف بی آر اپنے اہداف پورے کرنے میں ناکام رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے حال ہی میں 213 ارب روپے کے جناح میڈیکل کمپلیکس اسلام آباد کی تعمیر کے لیے میونسپل ٹیکس کے نئے مجوزہ منصوبے پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اور تجویز یہ ہے کہ مخصوص انجن کیپسٹی سے زیادہ والی کاروں پر لیوی عائد کی جائے۔ ممکنہ طور پر 1800 سی سی اور اس سے بڑی گاڑیاں نشانے پر ہوں گی۔
انڈس موٹرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی اصغر جمالی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ گاڑیوں کی قیمتیں حکومت کے بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے زیادہ ہیں جو کل قیمت کا 30 سے 61 فیصد تک بنتے ہیں۔
بجٹ میں حکومت نے تقریباً 1150اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹیوں میں کمی کی تھی۔ اب وزارت خزانہ ان اشیا پر اتنی ہی شرح کی لیوی لگانے پر غور کر رہی ہے۔