مقبوضہ کشمیر سے خاتون شادی کیلئے بارڈر کراس کرکے آئیں تو کیا کیا؟ پاک فوج کے کیپٹن نے دلچسپ قصہ سنا دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
لا ہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک فوج کے کیپٹن نے ماضی کا ایک دلچسپ قصہ سنایا جب مقبوضہ کشمیر سے ایک خاتون لائن آف کنٹرول کراس کرکے پاکستان شادی کے لیے آگئی تھیں۔
نجی ٹی و ی جیونیوز کے پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ کی عیدالاضحیٰ کے موقع پر نشر ہونے والی خصوصی اقساط میں میزبان تابش ہاشمی پاکستانی فوج کے جوانوں کے ساتھ نظر آئے جس میں دلچسپ گفتگو ہوئی۔
ایک قسط میں لیفٹیننٹ کرنل علی، میجر اسفند یار، کیپٹن شیر جنگ، کیپٹن علی اور صوبیدار نزاکت نے پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
دوران پروگرام کیپٹن علی سے میزبان تابش ہاشمی نے سوال پوچھا کہ یہ کیا قصّہ ہے کہ دوران جنگ بارڈر پر گولیاں آرہی ہیں، گولے آ رہے ہیں مگر آپ کے یہاں ایک خاتون آگئیں اور آپ نے اتنے خطرناک ماحول میں بھی ان کا رشتہ کروا دیا
بچوں سے مشقت کے خاتمے کا عالمی دن، پاکستان میں ایک کروڑ بچے مزدوری کرنے پر مجبور
کیپٹن علی نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ اصل میں پاکستانی قوم اور پاک فوج ہمیشہ سے امن کی داعی رہی ہے تو جب ایک خاتون ہمارے پاس ایل او سی کو عبور کرکے آئیں اور ان کے پاکستان میں کچھ لوگوں سے رابطے بھی تھے۔
کیپٹن علی نے بتایا کہ خاتون تھوڑی خوفزدہ تھیں کہ پاک فوج ان کے ساتھ کیا سلوک کرے گی لیکن ہم نے ان کا بالکل اپنی بہن بیٹیوں کی طرح خیال رکھا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ خاتون کی خواہش اور پاکستانی قوانین کے مطابق ان کی شادی بھی کروائی اور اب الحمدللّٰہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ بہت خوش ہیں۔
پنجاب: کسانوں کے ترقیاتی فنڈ کی 20 ارب روپے سے زائد رقم روکے جانے کا انکشاف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔