9 ماہ کے بچے کو بیرون ملک اسمگل کرنے کا الزام، مرکزی ملزمہ اور دو لیڈی ڈاکٹرز گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے 9 ماہ کے شیر خوار بچے کو جنوبی افریقہ اسمگل کرنے کے الزام میں مرکزی ملزمہ سمیت جعلی ماں اور باپ کے سپرد کرنے والی دولیڈی ڈاکٹرز سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ کی کارروائی میں گرفتار ایک لیڈی ڈاکٹر کراچی میں ایک این جی او کی سربراہ اور دوسری ذاتی کلینک چلاتی ہے۔
ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ مقدمے میں مرکزی ملزمہ یاسمین، موزمبیق کے شہری سویل اور سہیل سمیت بچے کی جعلی ماں کرن اور اس کا خاوند سہیل بھی نامزد ہیں۔
ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل نے دو لیڈی ڈاکٹرز، دو خواتین اور ایک مرد سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ بچے اور اس کی جعلی ماں کے لیے جعلی دستاویزات، پاسپورٹ اور ویزے کے انتظام میں ملوث موزمبیق کے دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائی جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ موزمبیق پہنچنے پر اسمگل شدہ بچے کو مبینہ رقم کے عوض وہیں موجود ایک فیملی کے حوالے کیا جانا تھا اور ملزمان نے خاتون کرن اور بچے کے سفری اخراجات ائیرلائن ٹکٹ اور ویزہ بھی موزمبیق میں موجود ملزمان سے حاصل کیےتھے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ائرپورٹ پر شیرخوار بچے سمیت اس کی جعلی ماں کرن کو موزمبیق جاتے گرفتار کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے جعلی ماں بتایا کہ
پڑھیں:
رجب بٹ پر ’ہم جنس پرستی‘ کا الزام، ویڈیو ثبوت پیش کرنے کی دھمکی
پاکستانی یوٹیوبر اور ٹک ٹاکر رجب بٹ ایک بار پھر شدید تنازع کا شکار ہوگئے ہیں، اور اس بار ان پر شراب نوشی کے ساتھ ہم جنس پرستی کا بھی الزام عائد کیا جارہا ہے۔
ٹک ٹاکر فاطمہ خان نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ رجب بٹ نہ صرف انہیں شادی کے جھوٹے وعدوں سے دھوکا دیتے رہے بلکہ وہ متعدد خواتین کے ساتھ تعلقات کے ساتھ ساتھ اپنے قریبی مرد ساتھیوں کے ساتھ بھی غیر مناسب تعلقات رکھتے ہیں۔ فاطمہ خان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس حوالے سے ویڈیو ثبوت بھی موجود ہیں، جو کسی بھی وقت منظر عام پر لائے جاسکتے ہیں۔
فاطمہ خان نے ایک پوڈکاسٹ میں بتایا کہ رجب بٹ سے ان کی پہلی ملاقات ایک مشترکہ دوست کے ذریعے ہوئی تھی، جس نے انہیں بہن کے طور پر متعارف کرایا۔ بعدازاں رجب بٹ نے انہیں قیمتی تحائف دیے جن میں 39 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی بھی شامل ہے۔ ٹک ٹاکر کے مطابق رجب بٹ شراب نوشی کے عادی ہیں، متعدد خواتین کو استعمال کرچکے ہیں اور اکثر نشے کی حالت میں تشدد بھی کرتے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل رجب بٹ کے قریبی دوستوں حیدر شاہ، مان ڈوگر اور شہزی کی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جن میں انھیں برہنہ حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ان ویڈیوز کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ یہ ویڈیوز آخر بنائی ہی کیوں گئیں؟ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایسی ٹوئٹس بھی سامنے آئیں جن میں دعویٰ کیا گیا کہ لیک ہونے والی ویڈیو کالز میں سے ایک میں حیدر شاہ براہِ راست رجب بٹ کے ساتھ رابطے میں تھے اور انھیں اپنا جسم دکھا رہے تھے۔
رجب بٹ اور ان کے دوستوں کا موقف ہے کہ ان کے موبائل ڈیٹا کو ہیک کرکے یہ مواد پھیلایا گیا ہے۔ ان کے مطابق یہ ویڈیوز ان کی مرضی کے بغیر وائرل کی گئیں اور اس کا مقصد انہیں بدنام کرنا ہے۔
رجب بٹ نے بھی ان تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ ایک پوڈکاسٹ میں ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاطمہ خان کے بیانات سراسر بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی حقیقت نہیں۔ رجب بٹ نے مزید کہا کہ میڈیا اور پوڈکاسٹرز ایسے جھوٹے دعووں کو غیر ضروری طور پر اہمیت دے کر ان کے خلاف منفی تاثر پیدا کر رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu