data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران : ایرانی صدر مسعود پہزشکیان کاکہنا ہے کہ ایران کسی بھی بیرونی دباؤ میں آ کر اپنے ایٹمی تحقیقاتی پروگرام کو بند نہیں کرے گا، کوئی غیر ملکی طاقت ایران کی سائنسی پیش رفت کو روکنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق صوبہ ایلام میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےصدر پہزشکیان نے اعلان کیا کہ ایران اپنے پرامن ایٹمی منصوبے کو جاری رکھے گا اور مغربی ممالک کی منظوری کے بغیر طب، صنعت اور زراعت جیسے شعبوں میں نیوکلیئر توانائی کے استعمال کا حق محفوظ رکھتا ہے، انہوں نے مغربی طاقتوں کی جانب سے ایران کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے کے مطالبے کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔

انہوں نےمزید کہا کہ ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا ، سپریم لیڈر کی جانب سے ایٹمی اسلحہ کی تیاری پر سخت پابندی عائد ہے اور ایران کا نیوکلیئر پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

خیال رہے کہ  اقوام متحدہ کے ادارے “بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی” (IAEA) نے ایران کے خلاف ایک قرارداد منظور کی، جس میں کہا گیا کہ ایران نے جوہری معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے، اس قرارداد کے بعد ایران پر عالمی دباؤ مزید بڑھ گیا ہے کہ وہ اپنے نیوکلیئر پروگرام کی تفصیلات واضح کرے اور بین الاقوامی خدشات کا جواب دے۔

واضح رہےکہ  ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا عمل بھی جاری ہے، اپریل سے اب تک فریقین کے درمیان پانچ ملاقاتیں ہو چکی ہیں اور اب چھٹے دور کی بات چیت اتوار کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں متوقع ہے، جس میں کسی ممکنہ نئے معاہدے کی امید کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہ ایران

پڑھیں:

جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران

تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • ایران کا دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوط جوہری تنصیبات کی تعمیر کا اعلان
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران