بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ووٹ بینک اور کرپشن کے لیے استعمال کیا جاتا ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن — فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ووٹ بینک اور کرپشن کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ11 کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، غربت کی لکیر 4 فیصد نیچے آ گئی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بجٹ پیش ہو چکا، اس پر وزیر صاحب نے پریس کانفرنس بھی کرلی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ 111 محکموں کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن
پڑھیں:
بجٹ26-2025: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 716 ارب روپے مختص
مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے 716 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت بی آئی ایس پی کی کوریج کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے، اسے عملی جامہ پہنانے کےلیے کفالت پروگرام کو 1 کروڑ خاندانوں تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی وظائف پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ بچوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ اگلے مالی سال میں بی آئی ایس پی کے لیے 716 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جو کے پچھلے سال کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔انہوں نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ ہماری حکومت ایک جامع اور موثر سماجی تحفظ کے نظام کے ذریعے معاشرے کے کمزور ترین طبقات کے تحفظ کےلیے پرعزم ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ مالی سال 25-2024ء میں بی آئی ایس پی نے کم آمدنی والے خاندانوں کو معاشی مشکلات سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں مزید بتایا کہ 592 ارب کے مختص فنڈز میں سے ایک کثیر رقم کے ذریعے 99 لاکھ مسحق خاندانوں کی غیر مشروط نقد امداد فراہم کی گئی۔اُن کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ 1 کروڑ 16 لاکھ بچوں کو تعلیمی وظائف کی صورت میں مالی معاونت فراہم کی گئی۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ بی آئی ایس پی کے نشو ونما پروگرام کے 15 لاکھ ماؤں اور ان کے 16 لاکھ سے زائد بچوں کو نقد امداد اور غذائیت پر مبنی خصوصی خوراک فراہم کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت مالی شمولیت کے فروغ کےلیے سال بھر میں 2لاکھ 50 ہزار مستحقین کو فنانشل لٹریسی کی تربیت دی گئی۔
اشتہار