اسرائیلی حملوں میں نشانہ بنائے گئے چند مقامات
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
نطنز کی حساس جوہری تنصیبات کو متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے، لیکن کہیں سے جوہری تابکاری کا کوئی نشان سامنے نہیں آیا۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی رجیم کو ان حملوں کا بھرپور جواب دیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رجیم کی جانب سے غزہ کی حمایت کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران پر 250 کے قریب حملے کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب تک درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جن علاقوں اور شہروں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں تہران کے علاقے قطریہ، نیاران، چتگار، مغربی شہر، مشرقی شہر، مہر آباد، شہید چمران، کامرانیہ ٹاور، نرمک، سعادت آباد، شہید اندرزگو، ستارخان میں آرکڈ کمپلیکس، شہید دقائقی، فرحزادی، مسلح افواج کا ہیڈ کوارٹر، ازگول، علی شمخانی کی رہائش گاہ، شہر رے، اسد کمپلیکس، کتاب اسکوائر، گرمدار سمیت تہران کے مضافات شامل ہیں۔ دیگر شہروں میں نطنز کی ایٹمی سائٹ پر کئی حملے، پارچین میں تنصیبات، تہران میں کئی فوجی بیس، قم، خرم آباد، ہمدان، قصرِ شیریں، تبریز، پیران شہر، مغربی آذربائیجان، کرمانشاہ، ایلام اور اراک شامل ہیں۔ واضح رہے کہ نطنز کی حساس جوہری تنصیبات کو متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے، لیکن کہیں سے جوہری تابکاری کا کوئی نشان سامنے نہیں آیا۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی رجیم کو ان حملوں کا بھرپور جواب دیا جائیگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نشانہ بنایا گیا ہے
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
—فائل فوٹونائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔
وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔