data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایرانی فوج نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن ابراہیم رضائی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ایرانی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ابوالفضل شکارچی نے بھی شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے امریکا کی معاونت سے ایران پر حملہ کر کے سنگین غلطی کی ہے، اور اب دشمن ایران کے جواب کا منتظر رہے۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکا کو بھی اس اقدام کی قیمت چکانا ہوگی۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کیے، جن میں جوہری اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اور ایک جوہری سائنسدان کے شہید ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حملے تہران کے شمالی، وسطی اور مغربی علاقوں میں کیے گئے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہ اسرائیل

پڑھیں:

فلسطینیوں کی نسل کشی پر نیدرلینڈ کا سخت ردعمل، اسرائیلی سفیر طلب، دو انتہاپسند وزیروں پر پابندی

ڈچ حکومت نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کو "ناقابلِ برداشت اور ناقابلِ دفاع" قرار دیتے ہوئے شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔ 

نیدرلینڈ نے اسرائیلی سفیر کو طلب کرنے اور دو انتہاپسند اسرائیلی وزرا پر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق، ڈچ حکومت نے پیر کی شب ایک خط جاری کیا جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ وہ غزہ کی سنگین صورتحال پر احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔

 حکومت نے وزیر اتمار بن گویر اور بیزلیل سموتریچ پر فلسطینیوں کے خلاف اکسانے، غیرقانونی بستیوں کی حمایت اور غزہ میں نسلی تطہیر کی وکالت جیسے الزامات کے تحت پابندی عائد کی ہے۔

ڈچ وزیر خارجہ کیسپر ویلڈکیمپ نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ دونوں وزرا نے بارہا آبادکاروں کے تشدد کو ہوا دی اور غزہ میں نسل کشی کی کھلی حمایت کی۔

جون میں نیدرلینڈ نے سویڈن کی اس تجویز کی حمایت کی تھی جس میں یورپی یونین سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان وزرا پر پابندیاں لگائی جائیں، تاہم تمام رکن ممالک کے اتفاق نہ ہونے کے باعث یہ تجویز منظور نہ ہو سکی۔

اسرائیلی وزرا نے ردِعمل میں اپنے مؤقف کا دفاع کیا۔ سموتریچ نے سوشل میڈیا پر یورپی قیادت کو "انتہا پسند اسلام" کے سامنے جھکنے کا الزام دیا، جبکہ بن گویر نے کہا کہ وہ اسرائیل کیلئے کام جاری رکھیں گے، چاہے پورا یورپ انہیں روک دے۔

ڈچ حکومت نے یورپی یونین کے اسرائیل کی تحقیقاتی فنڈنگ محدود کرنے کے مطالبے کی حمایت بھی کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے امدادی معاہدے کی خلاف ورزی کی، تو وہ تجارتی پابندیوں پر زور دے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب
  • ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ(2)
  • ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
  • فلسطینیوں کی نسل کشی پر نیدرلینڈ کا سخت ردعمل، اسرائیلی سفیر طلب، دو انتہاپسند وزیروں پر پابندی
  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
  • اگر دوبارہ جارحیت کی تو مزید سخت جواب ملیگا، سید عباس عراقچی کا امریکہ کو انتباہ
  • ہم ایران کیساتھ جامع معاہدہ چاہتے ہیں، فرانس
  • مسلح افواج دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے، مشیر انقلابی گارڈز
  • اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
  • ایران گیس پائپ لائن ہمارا توانائی بحران ختم کر سکتی ہے، گورنر پنجاب