بی جے پی اندرونی طور پر شدید کشمکش کا شکار؛ قیادت کا بحران یا نظریاتی تقسیم؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اندرونی طور پر شدید خلفشار اور کشمکش کا شکار ہو چکی ہے۔ قیادت کے بحران یا نظریاتی تقسیم کے باعث بی جے پی نظریاتی دھڑوں میں تقسیم ہوتی جا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ صورتحال پارٹی کے اتحاد پر سنجیدہ سوالات اٹھا رہی ہے۔ بی جے پی کی موجودہ داخلی حالت بھارت کی سیاسی سمت کو بھی غیر یقینی بنا رہی ہے۔ پارٹی کے صدر جے پی نڈا کی مدت صدارت ختم ہونے کو ہے۔
دی ویک میگزین کے مطابق اگر بی جے پی اپنی قیادت کو جنوبی بھارت سے لانے پر غور کر رہی ہے تو مرکزی وزیر جی کشن ریڈی اور مہیلا مورچہ کی صدر وناتھی سری نواسن ممکنہ امیدوار ہو سکتے ہیں۔ پارٹی کے اندرونی حلقوں میں سنیل بنسل، ونود تاوڑے اور دشینت گوتم سمیت کئی دیگر نام بھی زیرِ غور ہیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ موجودہ بی جے پی صدر نڈا کے پاس صحت کی وزارت کےساتھ ساتھ پارٹی ذمے داریاں بھی ہیں جو تنظیمی ڈھانچے کو متاثر کر رہی ہیں۔ نئی قیادت کی تلاش نے بی جے پی کے اندرونی اختلافات کو نمایاں کر دیا ہے اور پارٹی کے اندر مختلف گروہ مختلف نظریات اور مفادات کے ساتھ سرگرم ہیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے حامی چاہتے ہیں کہ اتر پردیش جیسی بڑی ریاست میں ان کا اثر قائم رہے۔ ہندوتوا نظریے کے شدت پسند حلقے سخت گیر قیادت کے خواہاں ہیں اور بی جے پی کا لبرل حلقہ معتدل اور عالمی سطح پر قابل قبول چہرے کی حمایت کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ تضادات بی جے پی کے اندر ایک غیر اعلانیہ نظریاتی کشمکش کی غمازی کرتے ہیں۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اس پورے عمل میں بظاہر خاموش ہے اور یہی وجہ ہے کہ اتر پردیش، گجرات اور مدھیہ پردیش جیسی اہم ریاستوں میں پارٹی نے تاحال نئے صدور کا اعلان نہیں کیا۔
ان ریاستوں میں ذات پات، علاقائی سیاست اور اندرونی کشمکش پارٹی کے اہم فیصلوں میں بڑی رکاوٹ ہے۔ بی جے پی قیادت کا بحران بھارت کے سیاسی نظام کی کمزوریوں کو اجاگر کرتا ہے۔ بی جے پی کا موجودہ بحران محض تنظیمی مسئلہ نہیں بلکہ ایک گہرا نظریاتی تصادم بن چکا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پارٹی کے بی جے پی رہی ہے
پڑھیں:
غزہ کی جنگ میں وقفہ : پہلے دن 120 ٹرکوں پر لدی امداد تقسیم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جولائی 2025ء) *غزہ کی جنگ میں وقفہ : پہلے دن 120 ٹرکوں پر لدی امداد تقسیم
غزہ کی جنگ میں وقفہ : پہلے دن 120 ٹرکوں پر لدی امداد تقسیماسرائیل نے پیر کے روز کہا کہ غزہ کی جنگ میں جزوی توقف کے پہلے دن اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کی طرف سے غزہ پٹی میں 120 سے زائد ٹرکوں پر لدی امداد خوراک تقسیم کی گئی۔
اسرائیلی وزارت دفاع کی فلسطینی علاقوں میں شہری امور کی نگران ایجنسی کوگاٹ (COGAT) نے پیر 28 جولائی کے روز ایک بیان میں کہا، ’’ کُل 120 سے زائد ٹرکوں پر لدی امدادی اشیاء کو اقوام متحدہ اور مختلف بین الاقوامی تنظیموں نے تقسیم کیا۔‘‘
قبل ازیں کل اتوار کے روز اسرائیل نے غزہ پٹی کے ایک حصے میں فوجی کارروائیوں میں ’’حکمت عملی‘‘ کے توقف کا اعلان اور امداد کی ترسیل کے لیے محفوظ راستے کھولنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
(جاری ہے)
ساتھ ہی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے گروپوں پر زور بھی دیا گیا تھا کہ وہ خوراک کی تقسیم کے عمل کو تیز تر کر دیں۔
فلسطینی علاقوں میں شہری امور کی نگرانی کرنے والی اسرائیلی وزارت دفاع کی ایجنسی نے آج پیر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ 120 سے زائد ٹرکوں پر موجود اشیائے خوراک اور امدادی سامان کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں نے وصول کیا اور انہیں غزہ پٹی میں تقسیم کر دیا گیا۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت پر ہوئی ہے جب غزہ پٹی میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور لاکھوں فلسطینیوں کو خوراک، پانی اور طبی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی طرف سے یہ اعلان ایک ایسے وقت پر کیا گیا، جب اقوام متحدہ میں آج پیر ہی کے روز ایک تین روزہ بھی کانفرنس شروع ہو رہی ہے، جس کا مقصد اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان دو ریاستی حل کے لیے پیش رفت کی کوششیں ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل اس بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہے کیونکہ انہوں نے اس کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک