اداکارہ ہانیہ عامر کو حج کے دوران پوسٹ کی گئی تصاویر پر شدید تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
معروف اداکارہ اور ماڈل ہانیہ عامر نے منیٰ سے اپنی تصویر شیئر کی ہیں جس میں وہ اپنی سہیلیوں کے ساتھ موجود ہیں تاہم سوشل میڈیا صارفین کو ان کا مقدس مقامات پر تصاویر لینے کا انداز پسند نہیں آیا۔
مداحوں نے اداکارہ ہانیہ عامر کے صحیح وقت پر حج کرنے کے فیصلے کو سراہا لیکن وہ مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں ان کے گلیمرس فوٹو شوٹ سے خوش نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین حج کے بعد ہانیہ عامر کے غیر سنجیدہ رویے پر بےحد ناراض ہیں اور اداکارہ پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ہانیہ کا حج کا سفر چھٹی یا تفریحی سفر کی طرح محسوس ہورہا ہے۔
https://www.instagram.com/p/DKz3kGZoqiS/
ایک مداح نے لکھا اس نے حج جیسی مقدس عبادت کا مذاق اڑایا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ حج پر نہیں بلکہ کسی مہم جوئی یا چھٹیوں پر ہے۔ اللہ ہم سب کو ہدایت دے"۔
ایک اور نے لکھا، "استغفراللہ۔ کیا مقدس جگہ پر تصویر کھینچنے کا یہ طریقہ ہے؟ عجیب انداز میں؟"
https://www.instagram.com/p/DK7dXDuogHY/ایک مداح نے کہا، "وہ جگہ جہاں آپ ہیں وہ مسلمانوں کے لیے دنیا کی سب سے قابل احترام اور مقدس ترین جگہ ہے۔ یہ دکھاوے اور ایسی ویڈیوز بنانے کی جگہ نہیں ہے۔ انتہائی مایوس‘‘۔
ایک مداح نے کہا، "یہ یوٹیوبرز یقیناً کسی خفیہ ایجنڈے پر ہیں"۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔
راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟
مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟
رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان