اسرائیل ایران کشیدگی،عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون 2025)اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد عالمی منڈی خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا،خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.
(جاری ہے)
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے جس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کشیدگی کے باعث خام تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں تھیں اس بات کی تصدیق ٹرمپ کے اپنے شہریوں اور امریکی عملے کے انخلا کے اعلان اور اسرائیل ایران تنازعے کے خدشات سے بخوبی کی جا سکتی تھی۔یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کے خطرات کے پیش نظر مارکیٹ میں بے یقینی کی فضا ہے جس نے تیل کی قیمتوں کو اوپر کی جانب دھکیل دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے جس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔امریکی توانائی ادارے (EIA) کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکہ میں خام تیل کے ذخائر میں 36 لاکھ بیرل کی کمی آئی تھی جب کہ روئٹرز کے تجزیہ کاروں نے صرف 20 لاکھ بیرل کی کمی کی پیش گوئی کی تھی جس نے بھی مارکیٹ میں طلب کی مضبوطی کا اشارہ دیاتھا۔امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدے کی امیدیں بھی بڑھ رہی ہیں، جس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں میں توانائی کی طلب میں اضافے کی توقع ہے، اور یہ بھی تیل کی قیمتوں کو سہارا دے رہا تھا۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خام تیل کی قیمت تیل کی قیمتوں کی قیمت میں قیمتوں میں کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
اسرائیل کا ایران پر حملہ، عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال،بیشتر بین الاقوامی سٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون 2025)ایران پر اسرائیل کے حملے کے بعد عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال،بیشتر بین الاقوامی سٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان،ایشیائی منڈیاں ہی نہیں بلکہ یورپی مارکیٹس بھی دباؤ کا شکار ہیں،چین،جرمنی، فرانس اور نیوزی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹس میں بھی مندی دیکھی جا رہی ہے،تفصیلات کے مطابق چینی مارکیٹ میں 0.9 فیصد، جاپان کے نکئی انڈیکس میں 0.92 فیصد اور بھارت کے سینسیکس انڈیکس میں 0.94 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ایشیائی مارکیٹس میں بھی منفی رجحان غالب ہے۔ترکی کی سٹاک مارکیٹ بی آئی ایس ٹی میں 1.7 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سعودی عرب کا تداول انڈیکس 1.4 فیصد نیچے آ گیا۔(جاری ہے)
ویت نام کے وی این تھرٹی انڈیکس میں 1.3 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔دوسری جانب ایران پر حملے کے بعد عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے نرخ فی اونس سونا 46 ڈالر اور فی تولہ 4600 روپے بڑھ گئے۔
ایران پر حملے کے بعد عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے نرخ فی اونس سونا 46 ڈالر اور فی تولہ 4600 روپے بڑھ گئے۔ایران پر اسرائیلی حملہ مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کے باعث عالمی و مقامی مارکیٹس میں سونا مزید مہنگا ہوگیا، سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ تین روز سے جاری ہے۔آل صراف اینڈ جیولر ایسوسی کے مطابق عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 46 ڈالر اضافے سے 3417 ڈالر پر پہنچ گیا۔صراف ایسوسی ایشن سے جاری اعداد و شمار کے مطابق چوبیس قیراط فی تولہ سونا 4600 روپے مہنگا ہوکر 3 لاکھ 61 ہزار 500 روپے کا ہوگیا جبکہ دس گرام سونا 4023 روپے اضافے سے 3 لاکھ 10 ہزار 7 روپے پر آگیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد عالمی منڈی خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیاتھا۔خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی تھی۔ تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ روس یوکرین جنگ کے بعد سب سے بڑا اضافہ قرار دیا جا رہا تھا۔عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کے خطرات کے پیش نظر مارکیٹ میں بے یقینی کی فضا ہے جس نے تیل کی قیمتوں کو اوپر کی جانب دھکیل دیا تھا۔ ماہرین کا کہناتھا کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن تھاجس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے تھے۔مشرق وسطیٰ کشیدگی کے باعث خام تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں تھیں اس بات کی تصدیق ٹرمپ کے اپنے شہریوں اور امریکی عملے کے انخلا کے اعلان اور اسرائیل ایران تنازعے کے خدشات سے بخوبی کی جا سکتی تھی۔