بلاول بھٹو زرداری کیخلاف نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت میں جسٹس خالد اسحاق نے اس درخواست پر سماعت کی اور درخواست گزار اشبا کامران نے تحریری دلائل دیے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے کہا کہ درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے، بلاول بھٹو زرداری پنجاب سے منتخب نہیں ہوئے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ میں نے بلاول بھٹو زرداری کی ایم این اے شپ کو چیلنج نہیں کیا، میں نے بیک وقت دو پارٹیوں کے سربراہ کی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔
درخواست گزار نے مزید بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری بیک وقت پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے رکن ہیں، الیکشن ایکٹ کے تحت بیک وقت 2 سیاسی جماعتوں کی رکنیت نہیں رکھی جاسکتی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ بلاول بھٹو الیکشن ایکٹ کے تحت رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے، اسپیکر قومی اسمبلی کو بلاول بھٹو کی اسمبلی رکنیت سے نااہلی کےلیے ریفرنس بھیجنے کی ہدایت کی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری درخواست گزار
پڑھیں:
ذوالفقار بھٹو جونیئر اور فاطمہ بھٹو کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
کراچی – سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے، ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے اپنی بہن فاطمہ بھٹو کے ساتھ مل کر نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کی کوئی حمایت حاصل نہیں اور وہ اپنی جدوجہد خود کر رہے ہیں۔
کراچی کی مشہور رہائش گاہ “70 کلفٹن” میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھٹو جونیئر نے کہا:
“ہماری جماعت پیپلز پارٹی نہیں، یہ زرداری لیگ ہے جس نے اصل پیپلز پارٹی کو ہائی جیک کر لیا۔ ہم اس نام نہاد پی پی پی کے ساتھ کبھی کام نہیں کریں گے۔”
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ لیاری سے الیکشن لڑیں گے اور لیاری کے عوام کی حالتِ زار پر سخت تنقید کی۔ ان کے مطابق:
“150 سے زائد عمارتیں سیل ہو چکی ہیں، متاثرین بے یارو مددگار ہیں، لیکن صوبائی حکومت صرف منصوبوں پر پیسہ ضائع کر رہی ہے، جیسے شاہراہ بھٹو، جو عوام کے زخموں پر نمک ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے نام پر مشاورت جاری ہے، اور نوجوانوں کی بڑی تعداد ان کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مساوات اور عوامی ترقی کے حقیقی فلسفے کو دوبارہ زندہ کریں گے۔
بھٹو جونیئر نے مزید کہا:
ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے کوئی سپورٹ نہیں، الٹا تاریخ میں ہمارے خاندان کے ساتھ زیادتیاں ہوئیں۔
ہم آئین کی اصل روح کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں گے۔
ہر وڈیرہ ایک جیسا نہیں ہوتا، میں خود وڈیرہ ہوں اور عوام کے ساتھ کھڑا ہوں۔
انہوں نے نون لیگ، زرداری لیگ، اور پی ٹی آئی کی عوام دشمن پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا:
“یہ پارٹیاں امیروں کی سیاست کرتی ہیں، عوام کے لیے کچھ نہیں کرتیں۔ عوام کے نام پر منصوبے بنا کر خود کھا پی جاتے ہیں۔”
ذوالفقار بھٹو جونیئر نے اردو بولنے والے طبقے سے ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ:
“ہم کسی قوم یا پارٹی کے مخالف نہیں، ہم فرسودہ نظام کے مخالف ہیں۔”
ان کا مؤقف تھا کہ بلوچستان، گلگت بلتستان اور فلسطین جیسے عالمی و قومی مسائل پر واضح مؤقف اپنانا ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان میں حقیقی تبدیلی کے لیے نوجوانوں کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم ظاہر کیا۔
Post Views: 5