کن افراد کی موبائل سم 30 جون کو بند کردی جائیں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نادرا نے بتایا ہے کہ کن افراد کی موبائل سم 30 جون کو بند کردی جائے گی۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نادرا نے بتایا ہے کہ اگر آپ کے شناختی کارڈ کی میعاد 2017 میں ختم ہوچکی ہے تو آپ کی سم 30 جون کو بند کردی جائے گی۔
نادرا کا کہنا ہے کہ قریبی نادرا سینٹر تشریف لاکر یا پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے شناختی کارڈ کی فوری تجدید کروائیں۔
اگر آپ کے شناختی کارڈ کی میعاد 2018 میں ختم ہوئی ہے تو اس کی بھی فوری تجدید کروائیں۔
نادرا کے مطابق شناختی کارڈ کی میعاد 2018 میں ختم ہونے والے افراد کی موبائل سم 31 جولائی کو بند کردی جائے گی۔
چند روز قبل نادرا نے شہریوں کے آگاہی کے لیے پوسٹ شیئر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر نادرا سے ملتے جلتے ناموں سے بنائے گئےجعلی پیجز، ویب سائٹس اور جعلی ایڈریسز سے ای میل اور میسجز بھیجنے والے جعلساز عناصر کی سرگرمیاں نادرا آرڈیننس سیکشن 28 اور 29 کے تحت جرم کے زمرے میں آتی ہیں جس پر 14 سال تک قید بامشقت اور دس لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
نادرا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر ان عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کر رہا ہے شہریوں سے التماس ہے کہ ان جعلساز عناصر کی اطلاع نادرا ہیلپ لائن پر دیں۔
مزیدپڑھیں:بھارتی خاتون نجومی کی ایک ہفتہ قبل کی گئی پیشگوئی سچ ثابت
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کی کو بند کردی
پڑھیں:
پی ٹی آئی، اے پی سی بلائے تو ہم جائیں گے، میاں افتخار حسین
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اے این پی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی طرف پُرامن لانگ مارچ کریں گے، لانگ مارچ کا اعلان مرکزی قیادت کی مشاورت سے کیا جائے گا، آج کے بعد دہشت گردی کے خلاف جو بھی ایکشن ہوگا تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر اے این پی میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی، اے پی سی بلائے تو ہم جائیں گے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار حسین کا کہنا تھا کہ وفاق خیبرپختونخوا کے واجب الادا بقایاجات کی فوری ادائیگی کریں، ضم اضلاع میں خواتین کی شرح خواندگی صرف 3 فیصد ہے، اس لئے اس کے لیے بھر پور اقدامات کئے جائیں، ضم اضلاع میں موبائل سروس اور انٹرنیٹ کی بحالی فوری طور پر کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی طرف پُرامن لانگ مارچ کریں گے، لانگ مارچ کا اعلان مرکزی قیادت کی مشاورت سے کیا جائے گا، آج کے بعد دہشت گردی کے خلاف جو بھی ایکشن ہوگا تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ ہوگا۔ صدر اے این پی نے کہا کہ ہم گڈ اور بیڈ طالبان کے مخالف ہیں، پی ٹی آئی، اے پی سی بلائے گی تو ہم جائیں گے، کسی کے سرکاری جرگے میں کوئی اپوزیشن جماعت نہیں جائے گی، ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس انگوٹھا لگانے کے لیے نہیں جاتے۔