اسرائیل نے ایران پر فضا ہی سے میزائل حملے نہیں کیے بلکہ اسرائیلی کمانڈوز نے ایرانی سرزمین سے بھی اس کارروائی میں حصہ لیا، جس کی فوٹیج منظرعام پر آگئی  ۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد آج صبح ایران میں ایرانی فضائی دفاعی نظام اور بیلسٹک میزائل لانچروں کے خلاف اپنی کارروائیوں کی فوٹیج جاری کی  ۔
اس فوٹیج میں ایک ویڈیو بھی شامل ہے جس میں بظاہر دو خفیہ ایجنٹ ایران کے اندر سے میزائل داغتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایک اسرائیلی عہدیدار کے مطابق، موساد نے آج کی کارروائی کے لیے ایران کے اندر ایک خفیہ دھماکہ خیز ڈرون بیس تیار کیا تھا۔
ان ڈرونز کو تہران کے قریب ایک اڈے پر بیلسٹک میزائل لانچروں پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، تاکہ اسرائیل کی جانب سے حملوں کے آغاز پر ایران کو اسرائیل پر کوئی پروجیکٹائل ( میزائل) فائر کرنے سے روکا جا سکے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق ہتھیاروں کے نظام لے جانے والی گاڑیاں ایران میں اسمگل کی گئیں، اور ان نظاموں نے ایران کے فضائی دفاع کو ناکارہ بنا دیا اور اسرائیلی طیاروں کو ایران کے اوپر فضائی برتری اور کارروائی کی آزادی دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
تیسری خفیہ کوشش میں موساد کے کمانڈوز نے وسطی ایران میں اینٹی ایئرکرافٹ سائٹس کے قریب درست میزائل نصب کیے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیل کی نے ایران ایران کے

پڑھیں:

جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران

تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف