اسرائیل نے ایران پر فضائی حملہ کر دیا، پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی بھی شہید
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: اسرائیل نے ایران کے خلاف بڑے پیمانے پر فضائی حملہ کر کے متعدد اسٹریٹجک فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ اس حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اور ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے حملے کا “پہلا مرحلہ” مکمل کر لیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، تہران سمیت مختلف شہروں میں 20 سے زائد شدید دھماکے ہوئے، جس سے شہریوں میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے۔ حملوں کے بعد سیکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں متحرک ہو چکی ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کے خلاف جنگ کا اعلان کرنے کی دھمکی دی ہے، جبکہ تہران کے امام خمینی ایئرپورٹ کی تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق، یہ حملے ایران کی “خطرناک فوجی سرگرمیوں” کو روکنے کے لیے کیے گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے، جبکہ عالمی برادری نے دونوں ممالک سے تصادم کو مزید بڑھنے سے روکنے کی اپیل کی ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ صورتحال مشرق وسطیٰ میں بڑی جنگ کی طرف لے جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
غزہ میں آج صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
شہداء میں ایک بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں جو الشاطی کیمپ میں فضائی حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔ مقامی افراد کے مطابق بمباری میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے، درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور بحری جہاز بھی اس بڑے حملے میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے کمیشن کی حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
چین اور قطر نے بھی غزہ پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جب کہ قطر نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کا تسلسل ہے۔
اسرائیل نے غزہ سٹی کے رہائشیوں کے انخلا کے لیے صلاح الدین اسٹریٹ کے ذریعے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی روٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سٹی میں زمینی آپریشن مکمل کرنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
امدادی تنظیموں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملے روکنے کے لیے فوری اور سخت اقدامات کرے، کیونکہ محض بیانات سے انسانی المیہ نہیں رکے گا۔