سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، اقوام متحدہ سے فوری اقدام کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری اور سلامتی پر حملہ قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ سنگین اور ناقابل قبول کارروائیاں ہیں، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس: ’اسرائیلی جارحیت میں امریکا بھی شامل‘
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایمرجنسی اجلاس میں ایران کے مندوب امیر سعید ایراوانی نے امریکی حکومت پر سخت تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ یہ واضح ہے کہ امریکا اسرائیل کے اقدامات کا شریک کار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کیخلاف خطرے کی موجودگی تک کارروائی جاری رہے گی، ایران
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نے اسرائیلی حملوں کو نہ صرف ممکن بنایا بلکہ انہیں سپورٹ بھی کیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگ جو اس رجیم کی حمایت کرتے ہیں، جن میں امریکا سرِ فہرست ہے، انہیں سمجھنا چاہیے کہ وہ اس معاملے اسرائیل کو مدد فراہم کر کے، وہ ان جرائم کے اثرات کے ذمہ دار ہیں۔
امریکی ردعملایرانی الزامات کے جواب میں امریکی نمائندے نے مؤقف اختیار کیا کہ واشنگٹن حملوں میں براہِ راست ملوث نہیں ہے، اور ایران سے کہا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری رکھے گا، کیونکہ امریکی حکام نے ایران کو ’عاقلانہ رویہ اختیار کرنے‘کا مشورہ دیا۔
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے بھی ایران کی الزامات کی تردید کی اور خبردار کیا کہ اگر ایران اپنی لڑائی کو بڑھانے لگا تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
ایران کی قانونی اور سیاسی کوششایران نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھائے گا۔
ایران مطالبہ کر رہا ہے کہ اقوامِ متحدہ اس میں ملوث فریقین کے خلاف مناسب اقدامات کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں