وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ  سیاسی لوگ سیاسی لوگوں سے مذاکرات کرتے ہیں، یہ بات طے ہے آپ کو سیاسی لوگوں سے بات کرنا ہوگی اور سیاسی لوگوں سے ہی بات ہوتی ہے۔

ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کچھ مہمان آئے تھے، پی کے وزیر اعلی کو مطالعاتی دورے پر آنا چاہئیے تھا ویک اینڈ ہے، ان کو پورا پروٹوکول دیا گیا جس کے وہ عادی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی امین کو  کے پی  اور پنجاب میں واضح فرق نظر آیا ہو گا، ان کے منہ سے گند نکلتا رہا ہے وزیر اعلی بننے سے قبل اور اب بھی لیکن شریف فیملی کا ظرف ہے، وہ وزیر اعلی بن کے آئیں گے تو ویکم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اسلحہ اور دہشت کے ساتھ ہونگے اور باقاعدہ لیس ہونگے تو اسکی اجازت نہیں مل سکتی،  سیاسی لوگ سیاسی لوگوں سے مذاکرات کرتے ہیں، یہ بات طے ہیں آپکو  سیاسی لوگوں سے بات کرنا ہوگی اور سیاسی لوگوں سے ہی بات ہوتی ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی ڈیڈ لائن احتجاج کی بہت تاریخ آئی،  کہیں احتجاج ہو، کہیں آپ نے کوئی بندہ دیکھا ہو جو باہر نکلا ہو، اب بلوچستان واقعہ پر عمران خان کی جانب سے کوئی بیان آیا ہو، آرمی چیف جب ملک سے باہر جاییں ان کے بارے میں غلط باتیں کی جاتی ہیں۔، فیک ویڈیو بنائی جاتی ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ علی امین  سیالکوٹ کے خاندان کے افراد جو دریا کی لہروں کی نظر ہو گئے کم سے کم ان کے گھر جاکر معافی مانگ لیتے، معافی نہیں مانگ سکتے تعزیت کے لئے چلے جاتے، کہتے ہیں ہم چھبیس افراد سے اظہار یکجہتی کے لئے آئے تھے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیاسی لوگوں سے نے کہا

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ

پشاور:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کے لیے ملکر چلنے کی پیشکش
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا ہے: عظمیٰ بخاری
  • وزیر اعلی سہیل آفریدی کا ان ہائو س کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس سے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ