بحریہ ٹائون منی لانڈرنگ کیس ، 2ریٹائرڈ فوجی افسران سمیت 10 افراد گرفتار ، تحقیقاتی ٹیم تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
بحریہ ٹائون منی لانڈرنگ کیس ، 2ریٹائرڈ فوجی افسران سمیت 10 افراد گرفتار ، تحقیقاتی ٹیم تشکیل WhatsAppFacebookTwitter 0 29 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)بحریہ ٹائون مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں بحریہ ٹائون کے دس ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے بحریہ ٹاون مبینہ منی لانڈرنگ کیس پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اینٹی منی لانڈرنگ ونگ کیس کی انکوائری کر رہا ہے ، گرفتار ملزمان میں کرنل ریٹائرڈ خلیل احمد اوربریگیڈئر ریٹائرڈ ظفر بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کا حجم کھربوں روپے پر مشتمل ہے ، اینٹی منی لانڈرنگ ٹیم نے بحریہ ٹائون کے ہیڈ آفس سے تمام ریکارڈ حاصل کر لیا ہے، ملزمان کیخلاف تین مختلف مقدمات درج کرکے ایف آئی آر کو سیل کر دیا گیا ہے ، مزید بڑی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجمہوریت میں اپوزیشن کا کردار ختم ہو تو وہ شہنشاہت ہے، بیرسٹر گوہر جمہوریت میں اپوزیشن کا کردار ختم ہو تو وہ شہنشاہت ہے، بیرسٹر گوہر چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے ہماری حکومت گرا کر دکھائو، علی امین گنڈاپور پنجاب کے تمام پارکس اور باغات میں سگریٹ نوشی اور ویپنگ پر پابندی عائد مدت ملازمت میں توسیع کے تمام دروازے بند ہونے کے بعد ڈاکٹر مختار کا چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان قائداعظم یونیورسٹی ہاسٹلز خالی نہ کرنیوالے متعدد طلبہ گرفتار، یونیورسٹی کا موقف بھی جاری ہیومن رائٹس کمیشن کا تنخواہ دار طبقے کیلئے کم از کم اجرت 75ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: منی لانڈرنگ کیس بحریہ ٹائون
پڑھیں:
راولپنڈی: پوسٹمارٹم میں 18 سالہ سدرہ کو گلا دبا کر قتل کرنے کی تصدیق، سربراہ جرگہ سمیت مزید 4 گرفتار
راولپنڈی کے علاقے پیر ودھائی میں غیرت کے نام پر جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی کے پوسٹ مارٹم میں گلا دبا کر قتل کرنے کی تصدیق ہوگئی. پولیس نے جرگے کے سربراہ عصمت اللہ سمیت مزید 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 18سالہ سدرہ کو جرگے کے حکم پر غیرت پر قتل کرنے کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے. پوسٹ مارٹم میں لڑکی کو گلا دبا کر مارنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق لڑکی کے سر اور چہرے پر تشدد کے نشانات تھے، منہ نیلا ہوچکا تھا۔
قبل ازیں پیرودھائی قبرستان میں علاقہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں مقتولہ سدرہ کی قبر کشائی کا عمل مکمل کیا گیا تھا. پولیس نے جرگے کے سربراہ سمیت مزید 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔میڈیکل ٹیم نے خاتون کی ڈیڈ باڈی کے نمونے حاصل کرلیے. قبر کشائی کے وقت میڈیکل ٹیم، میٹرو پولیٹن اور پولیس کا عملہ موقع پر موجود رہا. قبر کی نشاندہی کے لیے گرفتار ملزمان کو بھی لایا گیا تھا، بعد ازان ملزمان کو واپس تھانے منتقل کر دیا گیا۔ پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کی 2 رکنی ٹیم بھی سیمپل لینے پیرودہائی قبرستان پہنچ گئی تھی۔قبر کشائی کے وقت قناطیں اور حصار قائم کر کے میڈیکل ٹیم، میٹرو پولیٹن اور پولیس کا عملہ موقع پر موجود رہا۔ملزم گورگن راشد محمود نے علاقہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں خاتون کی قبر کی نشاندہی کی۔ہولی فیملی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نے ڈیڈ باڈی کے نمونے حاصل کرلیے، جو بعد میں فرانزک کے لیے لیبارٹری کو بھجوائے جائیں گے۔ملزمان نے 16 اور 17 جولائی کی شب خاتون کو قتل کرنے کے بعد لاش کو صبح کے وقت چھتی قبرستان میں دفنا دیا تھا۔خاتون کی تدفین کے بعد گورکن اور 25 افراد نے قبر کے شواہد مٹا دیے تھے، 3 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔قبر کشائی کے بعد راولپنڈی پولیس نے سابق وائس چیرمین عصمت اللّٰہ سمیت مزید 4 ملزمان کی ملزمان کی گرفتاری ڈال دی، مقدمے میں گرفتار ملزمان کی مجموعی تعداد 7 ہو گئی۔گورکن،قبرستان کمیٹی کا سیکریٹری اور رکشہ ڈرائیور پہلے ہی گرفتار ہیں. پوسٹ مارٹم کے لیے آنے والی لیڈی ڈاکٹر واپس روانہ ہو گئی ہیں، جب کہ پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کی دو رکنی ٹیم بھی سیمپل لینے پیرودہائی قبرستان پہنچی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی کی میں فوجی کالونی میں جرگے کےحکم پر خاتون کو قتل کرنے کے واقعہ میں اہم پیشرفت سامنے آئی تھی. مقتولہ کا مبینہ دوسرا خاوند عثمان پیر ودھائی پولیس کے سامنے پیش ہوگیا تھا، جب کہ اس کے والد کا اہم بیان بھی سامنے آگیا تھا. خاتون کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کا فیصلہ سنانے والے ملزم عصمت اللہ کی جانب سے ہی اس کی نماز جنازہ پڑھانے کا انکشاف ہوا تھا۔ مقتولہ سدرہ کا دوسرا نکاح 14 جولائی کو مظفر آباد میں عثمان کے ساتھ ہوا تھا، مقتولہ کے سسر محمد الیاس کا ویڈیو بیان سامنے آیا تھا، جس کے مطابق اس کا بیٹا عثمان پیر ودھائی میں بطور مکینک کام کرتا تھا، بیٹا سدرہ کو اپنے ساتھ گھر لے آیا جس پر دونوں کا نکاح کروایا تھا۔مقتولہ کے سسر کے مطابق لڑکی نے بتایا وہ قرآن کی حافظہ ہے، اور اس کا والد فوت ہوگیا ہے جبکہ اس کی والدہ نے چچا سے شادی کرلی ہے، سسر کے مطابق سدرہ نے بتایا کہ چچا اس کی شادی بڑی عمر کے شخص سےکروانا چاہتا ہے، لڑکی نے اہل خانہ کی دھمکیوں سے متعلق آگاہ کیا تھا، نکاح کے 3 دن بعد 8 سے 10 مسلح افراد ہمارے گھر مظفر آباد آئے اور دھمکیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ گھر آئے مسلح افراد سدرہ کو اپنے ساتھ زبردستی راولپنڈی لے آئے اور بعد میں قتل کر دیا تھا۔