خیبرپختونخوا حکومت نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے کفایت شعاری پالیسی نافذ کردی
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت نے مالی بحران سے نمٹنے اور غیر ضروری اخراجات پر قابو پانے کے لیے سخت کفایت شعاری پالیسی نافذ کردی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ خزانہ نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کفایت شعاری پالیسی کے اقدامات پر عملدرآمد کا فیصلہ
جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری خرچ پر بیرونِ ملک ورکشاپس، سیمینارز، تربیتی کورسز، ہوٹل میں منعقدہ ورکشاپس اور علاج معالجے جیسے اخراجات پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سرکاری ادارے صرف انہی اخراجات کے مجاز ہوں گے جو پہلے سے جاری شدہ فنڈز کی حدود میں ہوں، جب کہ کوئی بھی نیا مالی بوجھ یا اضافی ادائیگی ممنوع قرار دی گئی ہے۔
محکمہ خزانہ نے تمام سرکاری محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹس میں موجود رقوم فوراً سرکاری اکاؤنٹ ون میں منتقل کریں، رقم نجی یا علیحدہ بینک اکاؤنٹ میں رقم رکھنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کفایت شعاری مہم، اسپیکر قومی اسمبلی کا سیکرٹریٹ کے اخراجات میں کمی کا فیصلہ
اعلامیہ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران مرمت شدہ عمارتوں اور سڑکوں پر دوبارہ فنڈز مختص نہیں کیے جا سکیں گے۔ گاڑیوں کی خریداری پر بھی سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم ہنگامی نوعیت کی گاڑیوں جیسا کہ ایمبولینس، فائر بریگیڈ، ٹریکٹر، بسیں، ریسکیو یونٹس، کشتیاں اور قیدیوں کی نقل و حمل کی گاڑیوں کی خریداری کی اجازت ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ادائیگی ممنوع اعلامیہ جاری بینک اکاؤنٹس خیبرپختونخوا حکومت فنڈز کفایت شعاری پالیسی مالی بحران مالی بوجھ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ادائیگی ممنوع اعلامیہ جاری بینک اکاؤنٹس خیبرپختونخوا حکومت مالی بحران مالی بوجھ وی نیوز
پڑھیں:
بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا ہے کہ 2022 کے سیلاب و بارش متاثرین کے منہدم مکانات کی تعمیر کے لیے جاری فنڈ کرپشن کی نظر ہو ہوچکے ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری سرکاری امدادی فنڈز ہینڈز اور سندھ بینک کی گٹھ جوڑ اور مبینہ بدعنوانی کی نذر ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں متاثرہ خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر سے محروم ہیں اس سنگین صورتحال پر جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے اعلان کیا ہے کہ بدعنوانی اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف 2 نومبر کو پنوعاقل سے سکھر تک لانگ مارچ نکالا جائے گا۔انہوں نے عوام، سیلاب متاثرین اور کارکنان ، کسان، اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں، تاکہ کرپٹ مافیا کو بے نقاب کیا جا سکے اور متاثرین کو ان کا حق دلایا جائے۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری درخواست ارسال کی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ متاثرین کے لیے جاری امدادی رقوم براہِ راست ان کے قومی شناختی کارڈ نمبرز کے ذریعے ادا کی جائیں۔تاکہ کسی بھی ادارے یا شخص کی بدعنوانی اور مداخلت کے بغیر یہ رقم حقیقی مستحقین تک پہنچ سکے۔