عدم پھیلاؤ اور تخفیف اسلحہ سے متعلق پاکستان-یورپی یونین مذاکرات کا 5واں دور جمعرات کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ ’تباہی کا فارمولا‘ ہے، اقوام متحدہ نے خبردار کر دیا

پاکستانی وفد کی قیادت سفیر اور ایڈیشنل خارجہ سیکریٹری برائے اسلحہ کنٹرول طاہر حسین اندرابی کر رہے تھے جبکہ یورپی یونین کے وفد کی سربراہی اسٹیبلشمنٹ برائے اسلحے کے سربراہ خصوصی سفیر برائے تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ اسٹیفن کلیمنٹ کر رہے تھےے سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ملک قاسم مصطفی نے سیشن کی نظامت کی۔

دونوں فریقین نے بین الاقوامی اور علاقائی امن، سلامتی اور اسٹریٹجک استحکام سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان کی جانب سے یورپی یونین کے مذاکرات کاروں کو حالیہ پاک بھارت تنازع کے تناظر میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

بات چیت میں تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ کی مختلف جہتوں پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔

اس کے علاوہ ملٹی لیٹرل ایکسپورٹ کنٹرول ریجیمز میں حالیہ رجحانات اور عالمی سلامتی پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے مضمرات کا جائزہ لیا گیا۔ سائنس اور ڈپلومیسی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی راہیں بھی تلاش کی گئیں۔

فریقین نے سنہ 2026 میں برسلز میں مذاکرات کا چھٹا دور منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔

مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت ڈرون اور روبوٹس کو کیسے زیادہ مہلک بنا دے گی؟

اپنے دورہ پاکستان کے دوران یورپی یونین کے خصوصی ایلچی نے سیکریٹری خارجہ سے ملاقات کی اور انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز، اسلام آباد میں گول میز مباحثے میں شرکت کی۔

عدم پھیلاؤ اور تخفیف اسلحہ پر پاکستان-یورپی یونین ڈائیلاگ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان وسیع تر اسٹریٹجک مصروفیات کا ایک لازمی حصہ ہے جسے سال 2012 سے ادارہ جاتی شکل دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا عسکری مصنوعی ذہانت کے بڑھتے استعمال پر اظہار تشویش

پاکستان مذاکرات کے اس باقاعدہ طریقہ کار کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور اسے عالمی اور غیر علاقائی سلامتی کے مسائل پر تعمیری مشغولیت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیفن کلیمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز تخفیف اسلحہ طاہر حسین اندرابی یورپی یونین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تخفیف اسلحہ طاہر حسین اندرابی یورپی یونین یورپی یونین کے تخفیف اسلحہ عدم پھیلاؤ

پڑھیں:

پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری

دماغی صحت سے متعلق ایک حالیہ کانفرنس میں پاکستان میں نفسیاتی صحت کی حالت کے بارے میں تشویشناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کی تقریباً 34 فیصد آبادی کسی نہ کسی قسم کی ذہنی بیماری سے متاثر ہے، جب کہ ملک میں گزشتہ سال تقریباً 1000 خودکشیاں ذہنی پریشانی سے منسلک تھیں۔

یہ نتائج کراچی میں منعقدہ 26ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے دماغی بیماری کے دوران شیئر کیے گئے، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح معاشی جدوجہد، سماجی دباؤ اور بار بار آنے والی آفات نے دماغی صحت کے منظر نامے کو خراب کیا ہے۔

کانفرنس میں پیش کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر تین میں سے ایک پاکستانی اور عالمی سطح پر پانچ میں سے ایک، ذہنی صحت کے مسئلے کا شکار ہے۔ ڈپریشن، بے چینی، اور منشیات کی لت سب سے عام عوارض میں سے ہیں۔

پاکستان میں خواتین گھریلو جھگڑوں اور معاشرے میں اپنی پہچان نہ ہونے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہو رہی ہیں۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ خواتین کو محدود بااختیار بنانے اور سماجی دباؤ کے نتیجے میں اضطراب اور جذباتی تناؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری
  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش